ترجمہ: ’’ اے اللہ عزوجل، اے احسان کرنے والے کہ جس پر احسان نہیں کیا جاتا، اے بڑی شان و شوکت والے، اے فضل و انعام والے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تُو پریشان حالوں کا مددگار، پناہ مانگنے والوں کو پناہ اور خوف زدوں کو امان دینے والا ہے۔ اے اللہ! اگر تُو اپنے یہاں اُم الکتاب (یعنی لوحِ محفوظ) میں مجھے شقی (بدبخت)، محروم، دھتکارا ہوا اور رزق میں تنگی دیا ہوا لکھ چکا ہے تو اے اللہ! اپنے فضل و کرم سے میری بدبختی، محرومی، ذلت اور رزق کی تنگی کو مٹادے اور اپنے پاس ام الکتاب میں مجھے خوش بخت، رزق دیا ہوا اور بھلائیوں کی توفیق دیا ہوا ثبت فرما دے کہ تُونے ہی تیری نازل کی ہوئی کتاب میں تیرے ہی بھیجے ہوئے نبیؐ کی زبان کا فرمانا اور تیرا فرمانا حق ہے: ’’ اللہ جو چاہے مٹاتا ہے اور ثابت کرتا ہے اور اصل لکھا ہوا اسی کے پاس ہے۔‘‘
اے اللہ! تجلی اعظم کے وسیلے سے جو نصف شعبان المکرم کی رات میں ہے کہ جس میں بانٹ دیا جاتا ہے ہر حکمت والا کام اور اٹل کر دیا جاتا ہے۔
یا اللہ! ان تمام مصیبتوں اور مشکلات کو ہم سے دور فرما کہ جنھیں ہم جانتے اور جنھیں ہم نہیں جانتے جب کہ تو انھیں سب سے زیادہ جاننے والا ہے۔ بے شک تو سب سے بڑھ کر قوت والا اور عزت والا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے سردار محمد (ﷺ) پر اور آپ کی آل و اصحابؓ پر درود و سلام بھیج، تمام تر خوبیاں سب جہاں کے پالنے والے اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں۔‘‘
The post دعائے شب برأت appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2I3hXM3
0 comments:
Post a Comment