Ads

تاج محل کی مسجد میں زبردستی داخل ہو کر ہندو انتہا پسند خواتین کی پوجا پاٹ

آگرہ: بھارت کی تاریخی عمارت تاج محل سے متعصل مسجد میں ہندو انتہا پسند خواتین نے زبردستی داخل ہوکر پوجا پاٹ کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی شدت پسند خواتین نے تاج محل سے متصل مسجد میں داخل ہوکر پوجا کی اور مسجد کو مندر میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

تاج محل کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے مسجد میں ہندو خواتین کے داخلے اور پوجا پاٹ کی خبروں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے واقعے سے سراسر انکار کردیا ہے جب کہ امام مسجد نے شواہد کے ساتھ عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

بابری مسجد کی طرح ہندو انتہا پسند تاریخی عمارت تاج محل کو بھی ہتھیانے کے لیے بے سروپا کہانیاں گڑھ رہے ہیں، دائیں بازو کی جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ تاج محل دراصل ’تیجو مہالیہ‘ کی مقدس عمارت تھی جسے مسلمان حکمرانوں نے تاج محل میں تبدیل کیا۔

اسی طرح ہندو انتہا پسندوں کا یہ بھی مضحکہ خیز مطالبہ ہے کہ ’تیجو مہالیہ‘ میں ایک مندر بھی تھا جسے اس وقت کے مسلمان حکمرانوں نے مسجد بنا دیا تھا  اس لیے مندر کو دوبارہ بحال کیا جائے۔

قبل ازیں مقامی انتظامیہ کی درخواست پر عدالت نے تاج محل کی مسجد میں ضلع سے باہر کے لوگوں پر نماز پڑھنے کی پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد نماز جمعہ کے لیے صرف آگرہ کے اسی ضلع کے شہریوں کو جانے دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ  آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے تاج محل کو نقصان پہنچنے کے خدشے کے پیش نظر مسجد میں نماز پنجگانہ پر پابندی عائد کردی تھی تاہم ہندو پجاریوں کو نہیں روکا گیا۔

The post تاج محل کی مسجد میں زبردستی داخل ہو کر ہندو انتہا پسند خواتین کی پوجا پاٹ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2QXCGT3
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment