اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم پر بحال کیے گئے آئی جی اسلام آباد جان محمد نے دوبارہ عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
آئی جی اسلام آباد جان محمد رات گئے ملائیشیا سے وطن واپس پہنچے ہیں۔ وہ ایک کورس کے سلسلے میں ملائیشیا گئے تھے تاہم وزارت داخلہ نے انہیں چھٹیاں ختم کر کے فوری طور پر واپس آنے کا کہا تھا۔ 28 اکتوبر کو وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون نہ اٹھانے اور دیگر شکایات پر حکومت نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔ ایکسپریس نیوز نے اس معاملے کی ایکسکلوزیو نیوز دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کو ہٹا دیا گیا
پہلے تو حکومت نے اس خبر کو جھوٹی اور بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا تو دوران سماعت ایکسپریس نیوز کی خبر کی درست ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
یہ بات سامنے آئی کہ اعظم سواتی کا مقامی کچی بستیوں کے مکینوں کے ساتھ گائے کے پتے کھانے کی معمولی بات پر تنازع ہوا تو انہوں نے آئی جی پر دباؤ ڈال کر گائے کے مالک غریب خاندان کے خلاف کارروائی کا کہا۔ تاہم آئی جی اسلام آباد جان محمد نے دباؤ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کارروائی سے انکار کیا جس پر وزیراعظم عمران خان کے زبانی حکم پر انہیں معطل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے وزیراعظم کے زبانی حکم پر کیا گیا آئی جی کا تبادلہ روک دیا
سپریم کورٹ نے وزیراعظم کا حکم معطل کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے پر بحال کردیا۔ آئی جی کی بحالی پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم آئی جی کو بھی معطل نہیں کرسکتا تو پھر وزیراعظم منتخب کرنے اور الیکشن کرانے کا کیا فائدہ ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے فواد چوہدری کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے ان سمیت اعظم سواتی کو بھی گزشتہ روز طلب کیا جس پر دونوں پیش ہوئے۔ دوران سماعت سپریم کورٹ نے اعظم سواتی کے اثاثوں کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم آئی جی کو بھی معطل نہیں کرسکتا تو الیکشن کا کیا فائدہ، وزیراطلاعات
دوسری جانب اعظم سواتی معاملے کو ختم کرنے کے لیے متاثرہ خاندان کے ساتھ مقدمہ واپس لیتے ہوئے صلح نامے کا دعویٰ کیا تاہم ان کے مخالفین نے راضی نامے کی تردید کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
The post آئی جی اسلام آباد جان محمد نے عہدے کا چارج سنبھال لیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2OZZ6WC
0 comments:
Post a Comment