Ads

نومسلم بہنوں کا تحفظ کیس، عدالت کا پانچ ممبران پرمشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا حکم

 اسلام آباد: اسلا آباد ہائیکورٹ نے جج جسٹس اطہرمن نے نومسلم بہنوں کے تحفظ کیس میں پانچ ممبران پرمشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں نومسلم بہنوں کے تحفظ کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں ہوئی، سماعت کے دوران اسلام آباد انتظامیہ نے آسیہ اورنادیہ کوعدالت کے سامنے  پیش نہیں کیا، دونوں بہنوں کے شوہرصفدرعلی اوربرکت علی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ سیکرٹری داخلہ اورچیف سیکریٹری سندھ کدھر ہیں، سندھ کے مخصوص ضلع میں ایسا کیوں ہورہا ہے، اسلام اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتا ہے، ریاست کا رویہ بہت مایوس کن ہے، ریاست اس مسئلہ کوہلکا کیوں لے رہی ہے، دنیا میں ہمارا تاثراچھا نہیں جارہا، سمجھ نہیں آرہی حکومت اس مسئلہ کو کیوں حل نہیں کرناچاہتی۔

سماعت کے دوران وزارت داخلہ کے نمائندے کی جانب سے کہا گیا کہ مجھے کل سماعت کا حکم نامہ ملا جس پرچیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا کہ رہے ہیں اتنی بے حسی، نیوزی لینڈ سے سیکھیں اقلیتوں کا تحفظ کیسے ہوتا ہے، شفاف طریقے سے اس معاملے کی انکوائری کی ضرورت ہے، انکوائری حکومت کا کام ہے عدالت نہیں کرسکتی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ زبردستی مذہب تبدیل نہ ہوا ہوں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ لڑکیاں نابالغ نہ ہوں، وہ رپورٹ آجائے تو عدالت اس کودیکھ لے گی۔ عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ نے 5 ممبران پرمشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دیتے ہوئے کراچی سے مفتی تقی عثمانی کوبھی کمیشن میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ گھوٹکی سندھ کی دوبہنوں روینا اوررینا نے اسلام قبول کرکے مسلمان لڑکوں صفدر اور برکت سے شادیاں کی تھیں۔ والدین کا کہنا تھا کہ انہیں جبری مسلمان کیا گیا جبکہ لڑکیوں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انہوں نے پسند کی شادی کی اور مرضی سے اسلام قبول کیا ہے۔

The post نومسلم بہنوں کا تحفظ کیس، عدالت کا پانچ ممبران پرمشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2JXNX6D
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment