صوبہ سندھ میں ڈنگی وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد کا 14 ہوجانا، صورتحال کے الارمنگ ہونے کی نشاندہی کر رہا ہے، جب کہ صوبے بھر میں ڈنگی بخار میں مبتلا مریضوں کی تعداد 4115 ہوچکی ہے۔
ڈنگی کا وبا کی صورت اختیارکر جانا اور اس کے نتیجے میں قیمتی انسانوں کا ضیاع کسی بھی المیے سے کم نہیں، ڈنگی سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں ڈنگی کے مزید 133کیس سامنے آئے ہیں جب کہ سندھ کے دیگر اضلاع سے ڈنگی وائرس سے متاثرہ235کیس مختلف اسپتالوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں ڈنگی وائرس کے نتیجے میں لوگ جان کی بازی ہار رہے ہیں۔
دس ہزار سے زائد مریضوں کی تصدیق تو وفاقی حکومت پچھلے ماہ خود کرچکی ہے لیکن یہ تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، روزانہ کئی کیسز سامنے آرہے ہیں۔پنجاب میں راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈنگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ لاہور ، فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، گجرات ، شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور قصور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں ڈنگی کیسز کے نتیجے میں اموات ہوئی ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز،کرچکی ہے۔ بلوچستان میں بھی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے۔ ڈنگی ایک مخصوص مادہ مچھرکے کاٹنے سے ہوتا ہے، متاثرہ شخص تیزبخار میں مبتلا ہوسکتا ہے، اس کے جسم میں درد ہوتا ہے اورسرخ دھبے بھی پڑسکتے ہیں۔
ڈنگی مچھر صبح روشنی ہونے سے پہلے اور شام میں اندھیرا ہونے سے دو گھنٹے قبل زیادہ متحرک ہوتا ہے، مرض میں مبتلا مریضوں کے خون میں پلیٹیٹس کی تعداد 50 ہزار سے کم ہونے لگے تو وہ علاج کے لیے اسپتال جائیں۔ حکومتی سطح پر اس وبا سے نجات کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے ۔
The post ڈنگی کی الارمنگ صورتحال appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Vsu4GZ
0 comments:
Post a Comment