Ads

غلط ٹیکس پالیسیاں، ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کا مالی بحران بڑھ گیا

کراچی: حکومت کی کاروبار دشمن، غلط ٹیکس پالیسیوں اور بیوروکریسی کے روایتی ہتھکنڈوں کے باعث ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکا مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور اس شعبے کی 45 سے زائد چھوٹی و درمیانی درجے کی صنعتوں نے اپنی پیداواری سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔ 

ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے 10 ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ برآمدکنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈزکی ادائیگیوں میں تاخیر برقرار رہنے سے مزید چھوٹی ودرمیانی درجے کی سینکڑوں صنعتوں کی بندش کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ یہ بات منگل کو

چیئرمین پاکستان اپیرل فورم محمد جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت نے زیرو ریٹنگ ختم کر کے یقین دہانی کرائی تھی کہ برآمدکنندگان کو 72 گھنٹے میں سیلز ٹیکس ریفنڈ دے دیا جائے گا۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے برآمد کنندگان کی مسلسل بھرپور حمایت کی اور وزیر اعظم عمران خان سے بات بھی کی مگر اس کے باوجود برآمد کنندگان کو ریفنڈ کی ادائیگیاں نہیں کیں اور اب صورتحال یہ ہے کہ جولائی تا اکتوبر 2019 کے 4 ماہ میں سیلز ٹیکس کی مد میں برآمدکنندگان کے 256 ارب روپے پھنس چکے ہیں جبکہ پرانے سیلز ٹیکس ڈی ایل ٹی ایل، کسٹمز ری بیٹ اور ود ہولڈنگ کی مد میں 105 ارب روپے کئی سال سے پھنسے ہوئے ہیں۔

The post غلط ٹیکس پالیسیاں، ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کا مالی بحران بڑھ گیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2oPLAcb
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment