Ads

حکومت نجی اداروں اور این جی اوز کو دیے اسکولوں کا خرچہ اٹھانے لگی

کراچی: حکومت سندھ نے نجی اداروں اوراین جی اووزکے سپرد کیے گئے سرکاری اسکولوں کے اخراجات بھی برداشت کرنے شروع کردیے ہیں۔

حال ہی میں اس حوالے سے ایک دلچسپ اور عجیب حقیقت سامنے آئی ہے کہ صوبائی حکومت کے ادارے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے اخوت فاؤنڈیشن کو adoption پالیسی کے تحت گود دیے گئے این جے وی اسکول Narayan Jaganath High School (NJV High School) کی بورڈنگ کے تمام اخراجات اپنے ذمے لے لیے ہیں اخراجات فاؤنڈیشن کی جانب سے اس کے اپنے منصوبے ’’سندھ اسکول ایجوکیشن اسکالرشپ پروگرام‘‘ (SSESP) فیز 3 کے تحت پورے کیے جائیں گے، اور اس حوالے سے باقاعدہ اشتہار دے کر امیدوار طلبہ سے درخواستیں طلب کرنا شروع کر دی گئی ہیں، ادھر بورڈنگ کی سہولت کے لیے دی جانے والی اسکالرشپ کواندرون سندھ تک محدود کر دیاگیا ہے کراچی اوراس کی مضافاتی بستیوں میں بسنے والے طلبہ کویہ سہولت نہیں دی گئی۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ذرائع کہتے ہیں کہ تاریخی حیثیت کے حامل این جے وی اسکول کوگوددیے جانے کے سلسلے میں صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن اوراخوت فاؤنڈیشن کے مابین کیے گئے اس معاہدے میں ایسی کوئی شق موجود نہیں جس کے تحت طلبہ کے بورڈنگ کے اخراجات حکومت سندھ یااس کاکوئی ماتحت ادارہ اٹھائے گا۔

اس بات کی تصدیق سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سربراہ اورریٹائربیوروکریٹ قاضی عبدالکبیرنے ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں کی ہے اورکہاہے کہ معاہدے میں توکوئی ایسی بات نہیں تھی کہ این جے وی اسکول کے بورڈنگ کے اشتہارات حکومت سندھ برداشت کرے گی تاہم انھوں نے اس سلسلے میں دیے گئے اشتہار کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ اخوت فاؤنڈیشن کے تحت چلائے جانے والے این جے وی اسکول میں بورڈنگ کچھ عرصے قبل ہی شروع ہوئی ہے یہ منصوبہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ہی کاہے۔

سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ایک فیصلے کے بعد کچھ روزقبل ایک متنازع اشتہارجاری کیااس اشتہارکے مطابق حکومتی ادارہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نجی ادارے کے ماتحت چلنے والے اس اسکول کے لیے سرکاری اسکول کے جن غریب طلبہ کواسکالرشپ دے گاان سے درخواستوں کے ساتھ 500روپے انٹری ٹیسٹ کی فیس کی مد میں بینک چالان کی صورت میں وصول کیے جارہے ہیں جوناقابل واپسی ہیں بات صرف سندھ کے پسماندہ علاقوں میں سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے غریب طلبہ سے 500روپے فیس پے آڈرکی صورت میں لینے تک محدود نہیں بلکہ اشتہارکے مطابق یہ فیس ’’اخوت این جے وی آپریشنل فنڈ‘‘نامی اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے گی جس سے معلوم ہوتاہے کہ اسکالرشپ کی رقم سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن دے گااورپے آرڈرکی رقم نجی ادارہ وصول کرے گی جوٹیسٹ کوالیفائی کرنے والے طالب علم یاان کے والدین واپس بھی نہیں لے سکیں گے۔

اس سلسلے میں فاؤنڈیشن کے چیئرمین کاموقف ہے کہ یہ رقم اسکول کے اکاؤنٹ میں جائے گی جس سے اسکول کے ہی اخراجات پورے کیے جائیں گے مزیدبراں یہ بھی معلوم ہواہے کہ حیرت انگیز طورپر اسکا لرشپ کی رقم سرکاری ادارہ دے گاتاہم اسکالرشپ کے لیے طلبہ کے انتخاب کے سلسلے میں طلبہ کاتحریری ٹیسٹ این جی اواخوت فاؤنڈیشن خود لے گی اس مرحلے پر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کاکوئی اختیارنہیں ہوگاگویااخوت فاؤنڈیشن بظاہرٹیسٹ پاس کرنے والے امیدوارکی لسٹ فاؤنڈیشن کے حوالے کردے گی۔

واضح رہے کہ جوادارہ اسکالرشپ فراہم کرتاہے کہ ٹیسٹ کامیرٹ بھی وہی طے کرتاہے اورٹیسٹ کا انعقاد بھی اسی ادارے کااختیارہوتاہے تاہم سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت دیے گئے اشتہارمیں طلبہ سے کسی بھی معلومات کیلیے ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بجائے اخوت فاؤنڈیشن کاای میل ایڈریس دیاگیاہے۔

اسی اشتہارمیں کہاگیاہے کہ ’’یہ موقع سندھ کے تمام اضلاع میں سے دلچسپی رکھنے والے اہل امیدواروں کے لیے ہے سوائے کراچی کے‘‘جس پر شدیداعتراضات سامنے آرہے ہیں اور کراچی واس کی مضافاتی بستیوں میں رہنے والے غریب طلبہ کواس اسکالرشپ سے محروم رکھنے پر سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن پر کڑی تنقید کی جارہی ہے تاہم اس معاملے پرسندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین کاموقف ہے کہ کراچی کے طلبہ کوبورڈنگ کی ضرورت نہیں تاہم ہم کراچی کے لیے علیحدہ اشتہاربھی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اشتہارکے مطابق یہ موقع نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے ہے،سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سربراہ قاضی کبیرنے اس معاملے پر مزیدموقف اختیارکیاکہ این جے وی اسکول میں بورڈنگ کے سلسلے میں ایک بچے پرابتدا میں 15ہزارروپے کے اخراجات آتے ہیں جس میں ٹریک سوٹ ،اسکول کے جوتے ،یونفیفارم دیگرضروری اشیا شامل ہیں جبکہ ماہانہ اخراجات اس کے علاوہ ہیں تاہم ان کا کہنا تھاکہ اس وقت یہ نہیں بتاسکتاہے کتنی رقم اسکالر شپ کی مد میں رکھی گئی ہے، دوسال پہلے ہی بورڈنگ شروع ہوئی ہے یہ پروجیکٹ حکومت سندھ کا ہے کہ اس اسکالرشپ کی رقم ہم دے رہے ہیں۔

انھوں نے این جے وی اسکول چلانے والی انتظامی اخوت فاؤنڈیشن کادفاع کرتے ہوئے بتایاکہ بہت سے ٹیچراخوت نے خود رکھے ہوئے ہیں سرکاری ٹیچرزسے توکام نہیں چلتااخوت نہ اپنے ٹیچررکھے ہوئے ہیں ان اساتذہ کے اخراجات بھی اخوت پورے کرتی ہے۔

 

The post حکومت نجی اداروں اور این جی اوز کو دیے اسکولوں کا خرچہ اٹھانے لگی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2VxSnp1
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment