لاہور: مفادات کی جنگ میں بھارتی بورڈ اور آئی سی سی مقابل آگئے، 2کروڑ 37 لاکھ ڈالر دینے سے انکاری بی سی سی آئی کو ڈسپیوٹ کمیٹی میں جوابدہ ہونا پڑے گا،گذشتہ دنوں ویڈیوکانفرنس میں بھی دیرینہ تنازع کا کوئی حل نہ نکلنے پر ثالثی کی ضرورت پڑ گئی، ایک بار فیصلہ ہونے پر کوئی فریق چیلنج نہیں کرسکے گا۔ دوسری جانب آسٹریلوی حکومت کی جانب سے بارڈرز 6 ماہ کیلیے بند کیے جانے پر اکتوبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے التوا کا امکان بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سارو گنگولی نے صدر بی سی سی آئی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جمعے کو پہلی بار آئی سی سی میٹنگ میں شرکت کی تھی، کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں ویڈیو لنک پر ہونے والی اس میٹنگ میں دیگر ممبر کرکٹ بورڈ کے نمائندے بھی شریک تھے، بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ساروگنگولی نے بتایا کہ اجلاس میں بی سی سی آئی کے ساتھ آئی سی سی کے مالی تنازع پر بھی بات ہوئی مگرکوئی حل نہیں نکل سکا، اس پر مزید پیش رفت بعد میں ہوگی۔
یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2016 کے موقع پر بھارتی حکومت نے ٹیکس میں چھوٹ دینے سے انکارکردیا تھا جبکہ دیگر میزبان ملکوں میں استثنی حاصل ہوتا ہے، اس صورتحال میں آئی سی سی کی جانب سے اگلے ایونٹس یعنی 2021ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور 50 اوورز کے میگا ایونٹکی میزبانی واپس لینے کی دھمکی بھی دی گئی تھی، بھارتی بورڈ کی کوشش سے چار سال قبل تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد ہوگیا، تاہم بعد میں ٹیکس کٹوتی کی وجہ سے نقصان پر کونسل نے 2کروڑ 37 لاکھ ڈالر زرتلافی طلب کیا تھا جس پر بی سی سی آئی کی جانب سے حیلے بہانے سامنے آتے رہے، ساروگنگولی کے مطابق اب یہ معاملہ ڈسپیوٹ ریزولیوشن کمیٹی دیکھتے ہوئے فریقین کا موقف سننے کے بعد فیصلہ کرے گی۔
یاد رہے کہ بورڈ ارکان کے کسی تنازع کا فیصلہ کرنے کیلیے آزادانہ حیثیت میں کام کرنے والی ڈسپیوٹ ریزو لیوشن کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے، اس کے ارکان ممبرز نامزد کرتے ہیں،پالیسی کے تحت کمیٹی ایک بار بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے کیس کا فیصلہ کردے تو اس کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا،باہمی سیریز نہ کھیلنے پر پی سی بی نے بھارت کیخلاف ڈسپیوٹ کمیٹی میں ہی کیس لڑا تھا لیکن وکیل کی فیس سمیت کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ناکامی ہوئی تھی، بی سی سی آئی اور آئی سی سی کا مالی تنازع حل کرنے کی خاطر کمیٹی بنانے کیلیے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال میں بہتری کا انتظار کیا جارہا ہے۔
مسئلے کا حل اس لیے بھی ضروری ہے کہ ٹیکس معاملات میں بھارتی حکومت کی پالیسی تبدیل نہ ہوئی تو 2021میں ہونے والے میگا ایونٹس کے موقع پر بھی اسی طرح کے مسائل پیدا ہوں گے۔دوسری جانب رپورٹ کے مطابق آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے رواں سال انعقاد پر تشویش میں مبتلا ہے،کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلیے آسٹریلوی حکومت نے ملک کے تمام بارڈرز 6ماہ تک بند کر دیے ہیں، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ستمبر تک بیرون ملک سے کسی بھی شخص کی آمد نہیں ہوسکے گی،اس سے اگلے ماہ ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد ہونا ہے،آئی سی سی کے تمام رکن صورتحال پر نظر رکھیں گے، البتہ فوری طور پر کسی فیصلے سے گریز کیا گیا ہے۔
The post مفادات کی جنگ میں بھارت اور آئی سی سی مقابل appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/39qo7j1
0 comments:
Post a Comment