Ads

آسٹریلیا کے قریب سب سے طویل سمندری جانور دریافت

کیلیفورنیا: سائنسدانوں نے پانی کی گہرائی میں تیرنے والا دنیا کا سب سے طویل جاندار دریافت کرلیا ہے۔ یہ ایک طرح کا نیم شفاف سمندری کیڑا ہے جسے سائفنوفور کہا جاتا ہے۔ کورال یا مرجان کی طرح اس کا جسم چھوٹے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے اور تنگ سمندری گڑھے میں اسے دھاگے کی طرح تیرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

یہ تحقیق امریکا میں واقعہ شمٹ اوشن انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے کی ہے۔ اگر اس رسی نما جانور کو سیدھا کیا جائے تو اس کی لمبائی 11 منزلہ عمارت سے بھی زیادہ ہوگی۔

آسٹریلیا کے قریب ماہرین نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے دنیا کا سب سے طویل سمندری جاندار قرار دیا ہے جس کی لمبائی 45 میٹر یا 150 فٹ کے قریب ہے۔ درحقیقت چھوٹے چھوٹے اجزا مل کر اس عجیب جانور کی تشکیل کرتے ہیں اور بسا اوقات ان کی لمبائی 130 فٹ تک بھی جاپہنچتی ہے لیکن پہلی مرتبہ اس سے بھی طویل جانور کیمرے سے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس کی موٹائی جھاڑو کے ڈنڈے جتنی ہوسکتی ہے۔ اسی ٹیم نے غوطہ خور روبوٹ یعنی آر او وی کی بدولت سمندر کی عمیق گہرائیوں میں بہت عجیب و غریب جاندار بھی دریافت کئے ہیں۔ ان میں مونگے کی چٹانوں کا قبرستان اور نئی مرجانی چٹانیں بھی شامل ہیں۔ ان میں شیشے جیسے شفاف اسفنج بھی دیکھے گئے جو پہلی بار کیمرے میں فلمبند کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سائفنوفور سمندری مخلوق ہائیڈروزوا سے تعلق رکھتے ہیں اور اب تک ان کی 175 سے زائد اقسام دریافت ہوچکی ہیں اور کسی جنسی عمل کے بغیر یہ اپنی تعداد بڑھاتے رہتے ہیں۔

The post آسٹریلیا کے قریب سب سے طویل سمندری جانور دریافت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2K8Csqa
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment