عقیدۂ ختم نبوّت دین کا بنیادی عقیدہ ہے اور اس پر اسلام کی پوری عمارت قائم ہے۔ عقیدۂ ختم نبوت پر ایمان اور اس کا تحفظ دین کا لازمی اور بنیادی تقاضا ہے۔ قرآن مجید میں تقریباً100آیات اور 210 احادیث مبارکہ میں ختم نبوت کا ذکر پوری وضاحت کے ساتھ موجود ہے۔
عقیدۂ ختم نبوت انسانیت پر ایک احسان عظیم ہے۔ مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ ہے کہ حضور سرور کائنات ﷺ اﷲ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں۔ آپ ﷺ کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ قرآن کریم آخری آسمانی کتاب اور اُمت محمدیہ ﷺ آخری اُمّت ہے۔ اُمت کا اس بات پر بھی اجماع ہے کہ ختم نبوت ﷺ کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
حضور سرور کائنات ﷺ کی حیات ظاہری میں مسیلمہ کذاب، اسود عنسی اور سجاح بنت حارث نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا مگر ذلّت و رسوائی سے ہم کنار ہوئے۔ اُمت مسلمہ نے رسول کریم ﷺ کو تما م تر عظمت و شان کے ساتھ تمام انبیاء اور رسولوں کا امام و سردار اور نبی ٔ آخر الزماں تسلیم کیا ہے۔
قادیانیت، اسلام کے خلاف سازش اور اعلانیہ بغاوت ہے۔ صلحائے اُمت اور علماء و مشائخ نے متحد ہوکر ان باطل عقائد کی بیخ کنی کے لیے ہر محاذ پر ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں دندان شکن جواب دیا اور قرآن و حدیث کی روشنی میں ختم نبوت کا صحیح مفہوم اپنی تالیفات، تصانیف اور بیانات کے ذریعے واضح کر کے اُمت مسلمہ کی صحیح، فکری، علمی اور اعتقادی راہ نمائی کی اور جھوٹے مدعیان نبوّت کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنایا اور عملی جہاد کرتے ہوئے اس فتنے کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیا۔
سات ستمبر 1974ء کا دن ہماری قومی اور ملی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس دن مسلمانوں کے دیرینہ مطالبے پر اس وقت کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو جمہوری اور پارلیمانی بنیاد پر غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا تاریخ ساز فیصلہ کیا، جس میں قادیانیوں اور مرزائیوں کو مکمل طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا۔ یہ یادگار فیصلہ مسلمانوں کی طویل جدوجہد کا نتیجہ تھا۔
The post یوم تحفظ ختم نبوّت ﷺ 7 ستمبر تاریخ ساز دن appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3jLnu9g
0 comments:
Post a Comment