Ads

بارودی سرنگیں تلاش کرنے والے چوہے کے لیے گولڈ میڈل

کمبوڈیا: افریقا میں ایک بڑے چوہے کو بارودی سرنگوں کی کامیاب کھوج پر گولڈ میڈل سے نواز دیا گیا۔

اس چوہے کا نام ’’مگاوا‘‘ ہے جو ایک عرصے سے کمبوڈیا میں سونگھ کر بارود کا انکشاف کررہا ہے اور اب تک 39 بارودی سرنگوں اور 28 بے پھٹے بموں کی نشاندہی کرچکا ہے۔

اس کے اعتراف میں جانوروں کی برطانوی فلاحی تنظیم پی ڈی ایس اے نے کمبوڈیا میں جان لیوا بارودی سرنگوں کی نشاندہی پر اس جانور کو سونے کے تمغے سے نوازا ہے۔ اس ضمن میں 30 جانوروں کو ایوارڈ دیئے جائیں گے جن میں پہلا میڈل مگاوا کوملا ہے۔

اس چوہے کی عمر 7 برس ہے جس کی تربیت بیلجیئم کی ایک فلاحی تنظیم اپوپو نے کی ہے۔ اپوپو کے ماہرین بڑی محنت سے چوہوں کو بارود سونگھنے کے قابل بناتے ہیں۔ اس طرح ہر وہ چوہا نایاب ہوجاتا ہے اور وہ ٹی بی جیسا مرض بھی شناخت کرسکتا ہے تاہم اس کے لیے ایک سال کی تربیت درکار ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ اب بھی کمبوڈیا میں لاکھوں بارودی سرنگیں انسانوں کے لیے ہول ناک خطرہ بنی ہوئی ہیں۔

یہ چوہا تنزانیہ میں پیدا ہوا اور وہیں تربیت حاصل کی تاہم اس کا وزن سوا کلوگرام ہے اور اسی وجہ سے یہ بارودی سرنگوں پر بیٹھ بھی جائے تو وہ سرگرم ہوکر پھٹتی نہیں ہیں۔ انہیں مختلف بارود سونگھا کر تربیت کی جاتی ہے ۔ سرنگوں کی موجودگی میں یہ اس پر رک کر وہاں اپنے ناخن کھرچنے لگتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹٰینس گیند کے برابر بارودی سرنگ ڈھونڈنے میں اسے 20 منٹ لگتے ہیں اور ایک انسان اس کام کو ایک سے چار دن میں ہی انجام دے پاتا ہے۔ ان چوہوں کو ہیروریٹ بھی کہا جاتا ہے۔

The post بارودی سرنگیں تلاش کرنے والے چوہے کے لیے گولڈ میڈل appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Ge1dlX
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment