جنوبی کوریا: مسافروں کو پرہجوم شہروں میں ایک سے دوسری جگہ لے جانے والی اپنی اہم ترین اڑن ٹیکسی ’ای ہینگ 216‘ کی کامیاب آزمائش کی ہے۔ اس بار فضائی ٹیکسی کو تین مرتبہ اڑایا گیا ہے۔
فضائی سیاحت بڑھانے اور ایگزیکٹو سروس فراہم کرنے والی یہ سواری مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہے اور مکمل طور پر خودکار و خودمختار بھی ہے۔ ای ہینگ کی آزمائش جنوبی کوریا میں کی گئی ہے جہاں پہلے خود کار فضائی ٹیکسی کے لیے باقاعدہ حفاظتی سرٹیفکیٹ لیا گیا ہے۔ آزمائشی اڑ ن ٹیکسی میں دو سوار بیٹھ سکتے ہیں۔ آزمائش میں اسے جنوبی کوریا کے گنجان شہر میں اڑایا گیا ہے۔
لیکن تینوں پروازوں کے لیے مخصوص مقامات کی نشاندہی جنوبی کوریا کی حکومت نے کی تھی تاہم اگلے تین سے پانچ برس میں ای ہینگ ٹیکسی سروس شروع ہوجائے گی۔ پہلی پرواز سیئول کے مین ہٹن سے شروع ہوئی اور اہم تجارتی اور کاروباری علاقے تک پہنچی۔
دوسرے ٹیسٹ میں ہنگامی حالت میں اس کی کارکردگی نوٹ کی گئی جس کے لیے ڈیگو شہر کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اس فلائٹ میں طب اور آگ بجھانے کے آلات پہنچائے گئے اور یہ تجربہ بھی کامیاب رہا۔ تیسری پرواز میں ای ہینگ 216 کے ساتھ ساحلی علاقوں اور شہر کےدیگر مقامات تک اڑان بھری گئی جسے تفریحی فلائٹ کہا جاسکتا ہے۔
اس میں پنکھڑیوں کی تعداد 16 ہے جو آٹھ جوڑوں کی شکل میں مرتب کئے گئ ہیں۔ یہ پروپیلر پورے کیبن کو چاروں طرف سے گھیرلیتے ہیں۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور ایک مرتبہ چارج ہونے پر 100 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتی ہے۔
جنوبی کوریا کی ایوی ایشن انتظامیہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں وہ ای ہینگ کے لیے ہوائی روٹ متعین کرے گی۔
لیکن واضح رہے کہ اس وقت امریکہ اور یورپ میں بھی کئی کمپنیاں فضائی ٹیکسی پر کام کررہی ہیں۔
The post جنوبی کوریا میں بھی ڈرون ٹیکسی کی کامیاب پروازیں appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/33hrcSp
0 comments:
Post a Comment