لاہور: حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم کرنے کیلیے تیار نہیں جبکہ پہلی مرتبہ اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے ملک بند گلی میں داخل ہوچکا ہے۔
اگر جمہوریت میں ڈائیلاگ کا راستہ بند ہوجائے تو انتشار پیدا ہوتا ہے لہٰذا سیاسی کشیدگی کے خاتمے کیلئے سیاستدان، فوج اور عدلیہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ’’گرینڈ ڈائیلاگ‘‘ کرنا ہوگا۔ گورننس کے مسائل کی وجہ سے عام آدمی کا معیار زندگی متاثر ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ اور سیاسی تجزیہ نگاروں نے ’’ملکی سیاسی صورتحال اور قومی ڈائیلاگ کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔
ماہر امور خارجہ و سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان لڑائی کا تعلق عوام سے نہیں بلکہ یہ اشرافیہ کے درمیان اقتدار کی لڑائی ہے۔ موجودہ حکومت ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہے، گزشتہ ڈھائی برس میں کسی بھی شعبے میں بہتری آئی اور نہ ہی کوئی اصلاحات لائی گئی بلکہ جو بھی کام نظر آرہے ہیں یہ گزشتہ حکومت کے منصوبوں کا ہی تسلسل ہے۔
سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر عاصم اللہ بخش نے کہا کہ ملکی معیشت خراب اور گورننس بدحالی کا شکار ہے، حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی میں ملک سیاسی حوالے سے بند گلی میں جا رہا ہے۔ لوگوں کا معیار زندگی تیزی سے گر رہا ہے، امیر اور غریب میں فرق بڑھ رہا ہے، خارجہ پالیسی کے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں۔
دانشور سلمان عابد نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں، دونوں کے درمیان اعتماد کا بدترین فقدان ہے۔ اپوزیشن براہ راست اسٹبلشمنٹ اور اداروں کے سربراہان کا نام لے رہی ہے، یہ پہلی بار ہے کہ سیاسی لڑائی میں اداروں کی ساکھ بھی سٹیک پر لگ گئی ہے۔ سمجھ نہیں آرہا کہ پی ڈی ایم کیا چاہتی ہے؟
The post ملک بند گلی میں داخل ہو چکا گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہوگا، ایکسپریس فورم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2NKqtUT
0 comments:
Post a Comment