Ads

کے الیکٹرک اور اداروں کا دیرینہ تنازع حل ہونے کا امکان

 کراچی:  حکومتی اداروں اور کے الیکٹرک کے درمیان واجبات کی ادائیگیوں اور وصولیوں کے دیرینہ تنازعات کے حل ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

واجبات کی ادائیگیوں اور وصولیوں کے لیے مرتب کردہ رہنما اصول یاٹرم آف ریفرنس میں کے الیکٹرک کی جانب سے لچک دکھائی گئی ہے۔ اس لچک کا اظہار کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی جانب سے وفاقی سیکریٹری توانائی کو بھیجے کے مکتوب میں کیاگیا ہے جس میں کے الیکٹرک نے رہمنا اصول میں دوشرائط سے پیچھے ہٹنے کے اصولی فیصلے کا اظہار کر دیاہے اور واجبات کی ادائیگی میں مساوی سلوک کے اصول کو واپس لے لیا ہے۔

مکتوب میں کے الیکٹرک نے لندن کے بجائے مقامی ثالثی کو بھی قبول کرلیا ہے۔ مساوی سلوک کا اصول واپس لینے سے کے الیکٹرک کی انتظامیہ حکومت سے دیرینہ واجبات پر سود طلب نہیں کر سکے گی۔

کے الیکٹرک نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے 250 ارب روپے کی وصولی کرنی ہے جبکہ کے الیکٹرک نے این ٹی ڈی سی کو 159 ارب روپے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو 13 ارب 70 کروڑ روپے کی اصل رقم ادا کرنی ہے۔

ذرائع کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی اصل رقم پر سود لگانے کے بعد 120ارب روپے کا تقاضہ کررہی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے دو شرائط میں نرمی کے بعد تاریخی واجبات کے مسائل حل ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

The post کے الیکٹرک اور اداروں کا دیرینہ تنازع حل ہونے کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ji8uRk
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment