Ads

بھارتی کسانوں کی حمایت میں ٹوئٹ؛ امریکی گلوکارہ ریحانہ پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام

ہالی ووڈ پاپ اسٹار ریحانہ نے بھارتی کسانوں کی حمایت میں ٹوئٹ کیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی کے بھکت انتہا پسند ہندو تلملا اٹھے اور گلوکارہ ریحانہ کو پاکستانی ایجنٹ قرار دے دیا۔

بھارت میں گزشتہ کئی ماہ سے کسان ذرعی قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ لیکن مودی حکومت ان کے مطالبات ماننے پر تیار نہیں۔ الٹا مودی حکومت مظاہرے اور احتجاج کرنے پر اپنے ہی کسانوں پر تشدد کررہی ہے۔ کسانوں کے احتجاج پر ابھی تک پوری بالی ووڈ انڈسٹری خاموش تھی، لیکن انٹرنیشنل گلوکارہ ریحانہ کے بھارتی کسانوں کے حق میں کیے جانے والے ایک ٹوئٹ نے جیسے بھارتی کسانوں کے احتجاج میں نہ صرف جان ڈال دی بلکہ سوئی ہوئی بالی ووڈ انڈسٹری کو بھی جگادیا۔

یہ بھی پڑھیں: کنگنا رناوت بھارت میں احتجاجی کسانوں کے خلاف بھی زہر اگلنے لگیں

تاہم مودی کے حامیوں اور انتہاپسندوں کو گلوکارہ ریحانہ کا کسانوں کے حق میں آواز اٹھانا ایک آنکھ نہیں بھایا۔ بھارت نے ریحانہ سمیت متعدد غیر ملکی افراد پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملک میں کسانوں کے احتجاج پر سنسنی پھیلارہے ہیں۔ جب کہ متعدد بالی ووڈ اداکاروں نے بھی ڈھکے چھپے الفاظوں میں کہا ہے کہ غیر ملکی فنکاروں کو بھارت کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی کسانوں کی حمایت میں بولنے پر فواد چوہدری گلوکارہ ریحانہ کے معترف

دوسری جانب ٹوئٹر پر بھی کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کرنے کی وجہ سے ریحانہ بھارتی اور پاکستانی ٹوئٹر پر ٹرینڈنگ میں رہیں۔ بھارتی ٹوئٹر صارفین ہمیشہ کی طرح اس معاملے میں زبردستی پاکستان کو درمیان میں لے آئے ہیں۔ یہاں تک کہ گلوکارہ ریحانہ کو پاکستانی اور آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے یہ الزام تک لگادیا کہ ریحانہ نے کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کرنے کے لیے پاکستان سے پیسے لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے مسئلے پر حکومتی زبان بولنے پربالی ووڈ اداکار مشکل میں پھنس گئے

ایک بھارتی صارف کو ریحانہ کا کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کرنا بالکل پسند نہ آیا وہ اور کچھ تو کر نہیں سکتا تھا تو اس نے گلوکارہ کے ٹوئٹ کے جواب میں اپنی بھڑاس نکالتے ہوئے براہ راست ریحانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی نے تمہیں یہ ٹوئٹ کرنے کے لیے کتنے پیسے دئیے ہیں؟

تاہم پاکستانی بھارتیوں کی اس حالت سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ عبدل وہاب شوکت نامی صارف نے بھارتیوں کی تلملاہٹ کا مزہ لیتے ہوئے کہا اس بھارتی صارف کی ٹوئٹ نے ان کا دن بنادیا۔

کچھ بھارتی صارفین تو ریحانہ سے اس قدر غصہ ہوگئے کہ ان کی پاکستانی معاون خصوصی زلفی بخاری کے ساتھ ایک پرانی تصویر نجانے کہاں سے ڈھونڈھ لائے (ہوسکتا ہے یہ تصویر فوٹوشاپ ہو) اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ریحانہ کو اس ٹوئٹ کے لیے آئی ایس آئی نے پیسے دئیے ہیں۔

کچھ بھارتیوں نے تو ریحانہ کو پاکستانی ثابت کرنے کی کوشش میں ان کی پاکستانی جھنڈے کے ساتھ تصویر فوٹوشاپ کرکے شیئر کرادی۔

ایک بین الاقوامی صحافی نے ٹوئٹ کیا مودی کے حامی امریکی پاپ اسٹار ریحانہ کو سی آئی اے ایجنٹ اور پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے  بھارتیوں پر طنز کرتے ہوئے اور ریحانہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا آپ سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے کارندوں کی جانب سے مزید ہدایات کا انتظار کریں۔

ان کے اس ٹوئٹ پر آریا ڈار نامی صارف نے لکھا یاں، دراصل وہ ریحانہ ہی تھیں جنہوں نے دل دل پاکستان گایا تھا۔

ریحانہ کی ٹوئٹ کو لے کر ٹوئٹر پر بہت زیادہ میمز بھی بنیں۔

ریحانہ نے کیا ٹوئٹ کیا تھا؟

منگل کے روز گلوکارہ ریحانہ نے بھارتی کسانوں کے احتجاج کی ایک خبر ٹوئٹر پر شیئرکراتے ہوئے لکھا کیوں ہم اس کے بارے میں بات نہیں کررہے؟ اس کے ساتھ انہوں نے کسانوں کا احتجاج ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا تھا۔

ریحانہ کے ٹوئٹ پر کنگنا رناوت کا ردعمل

کنگنا رناوت کو ریحانہ کا ٹوئٹ ایک آنکھ بھی نہیں بھایا تھا انہوں نے جوابی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’کوئی اس بارے میں اسلیے بات نہیں کررہا کیونکہ یہ کسان نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں جو بھارت کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ چین ہماری ٹوٹی ہوئی کمزور قوم پر قبضہ جماسکے اور امریکا کی طرح اسے ایک چینی کالونی بناسکے۔ کنگنا رناوت نے ریحانہ کو بیوقوف کہتے ہوئے کہا ہم تمہاری طرح اپنی قوم نہیں بیچ رہے۔‘‘

The post بھارتی کسانوں کی حمایت میں ٹوئٹ؛ امریکی گلوکارہ ریحانہ پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3pQIqiH
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment