کراچی: رویتِ ہلال کی مستند عالمی ویب سائٹ ’’مون سائٹنگ ڈاٹ کام‘‘ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 13 اپریل 2021 کی شام دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں رمضان المبارک کا چاند بہ آسانی دیکھا جاسکے گا۔ یعنی تقریباً ساری دنیا میں اس سال رمضان المبارک کا آغاز 14 اپریل سے ایک ساتھ ہوگا۔
اس ویب سائٹ پر ایک تفصیلی نقشے کے ذریعے رمضان المبارک 1442 ہجری کے چاند سے متعلق پیش گوئی کی گئی ہے:
بڑے نقشے کےلیے اس لنک پر کلک کیجیے۔
دنیا کے وہ ممالک جہاں رمضان المبارک کا چاند صرف آنکھ سے بہ آسانی دیکھا جاسکے گا، انہیں اس نقشے میں سبز رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے۔
نقشے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان ملکوں میں پورا پاکستان شامل ہے یعنی مطلع صاف ہونے پر پاکستان کے ہر شہر، ہر قصبے، ہر دیہات، غرض ہر علاقے میں رمضان المبارک 1422 ہجری کا چاند بہت آسانی سے دیکھا جاسکے گا۔
اسی ویب سائٹ پر مزید بتایا گیا ہے کہ 12 اپریل 2021 کی شام جنوبی اور شمالی امریکا میں رمضان المبارک کا چاند مشکل سے دکھائی دے گا جبکہ ہوائی اور جزائر پولینیشیا میں چاند کا نظارہ بہتر ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سال رمضان المبارک کے ’’نئے چاند‘‘ (ہلال) کی پیدائش، پاکستانی معیاری وقت کے مطابق، 12 اپریل 2021 کی صبح 7 بج کر 30 منٹ پر ہوگی۔
تاہم اس نئے چاند کے انسانی آنکھ کےلیے قابلِ مشاہدہ ہونے میں مزید 18 گھنٹے لگ جائیں گے۔ تب تک پاکستان میں 13 اپریل شروع ہوچکی ہوگی اور آدھی رات کے بعد کا وقت ہوگا۔
لہذا 13 اپریل کی شام، پاکستان میں غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 36 گھنٹے ہوگی جس کے باعث رمضان کا چاند خاصا بڑا اور نمایاں ہوچکا ہوگا، جو مطلع صاف ہونے کی صورت میں بہ آسانی نظر آجائے گا۔
The post کیا اس سال پہلا روزہ واقعی 14 اپریل کو ہوگا؟ عالمی ماہرانہ تجزیہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3wp5PLH
0 comments:
Post a Comment