Ads

اگلے 6 ماہ میں مہنگائی، بیروزگاری میں مزید اضافہ ہونیکی توقع، سروے رپورٹ

 کراچی: 2021 کی پہلی سہ ماہی میں 52 فیصدسے زائد صارفین کا ماننا تھا کہ اگلے6 ماہ میں بے روزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ 

سال 2021 کی پہلی سہ ماہی میں صارفین کے اعتمادکا انڈیکس سہ ماہی بنیادوں پر 10.8 فیصد کمی کے ساتھ 80.8 پوائنٹس رہا۔ حکومت کی کورونا وائرس کی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کیلیے کاروباری سرگرمیوں پر عائد پابندی کے باعث اعتماد کی فضا  میں کمی واقع ہوئی۔

موجودہ صورتِ حال کے باعث مستقبل کے بارے میں صارفین کی توقعات میں بھی 12.0 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جس سے اس سہ ماہی میں 8.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ بات ڈن اینڈ بریڈ اسٹریٹ پاکستان اور گیلپ پاکستان نے مقامی صارفین کے اعتماد کے اشاریوں پر مبنی جاری کردہ مشترکہ سروے رپورٹ میں کہی ہے۔

ڈن اینڈ بریڈ اسٹریٹ کے کنٹری منیجر نعمان لاکھانی نے کہا ہے کہ کنزیومیر کانفیڈنس انڈیکس کے پانچویں شمارے کا اجرا سال2021 کے آغاز  میں کردیا گیا ہے جس میں صارفین کے اعتماد میں سہ ماہی بنیادوں پر 10فیصد سے زائد کمی سے صارفین کے بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی ہوتی ہے جبکہ موجودہ صورتِ حال کے مقابلے میں مستقبل کی توقعات میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین مستقبل کے بارے میں بھی زیادہ فکر مند ہیں۔

گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بلال اعجاز گیلانی نے سروے رپورٹ پر کہا کہ2021 کی پہلی سہ ماہی میں صارفین نہ صرف موجودہ صورتِ حال کے بارے میں پریشان ہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بھی گھبراہٹ کا شکار ہیں۔کورونا کی تیسری لہر کے باعث حکومت کی جانب سے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن، کاروباری اوقات میں کمی، اسکولوں کی بندش کی وجہ سے بے روزگاری کے خدشات وسط 2020کی سطح پر بڑھ رہے ہیں۔

پاکستانی صارفین جن کے تاثرات ہم نے سی سی آئی رپورٹس میں جاننے کی کوشش کی ہے مستقبل کے بارے میں محتاط طور پر پرامید ہیں جس کی بنیادی وجہ گھریلو معاشی صورتِ حال میں ابتری اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے خدشات ہیں۔ توقع ہے کہ حقیقی چیلنج معیشت کو کورونا سے پہلے کے دور پر بحال کرنا نہیں بلکہ اصل چیلنج یہ ہے کہ معیشت کو تیزی رفتار ترقی کی طرف گامزن کیا جائے۔7فیصد سے 8فیصد کی سطح پر افراطِ زر پر عام آدمی قوتِ خرید رکھتا ہے۔

گیلپ پاکستان امید کرتاہے کہ نئے وزیرِ خزانہ کی جانب سے صارفین کیلیے قلیل مدّتی ریلیف لانے کیلیے مثبت پالیسیاں متعارف کرائی جائیں گی۔ موجودہ سہ ماہی کے دوران سی سی آئی کے تمام پیرامیٹرزمیں مجموعی طور پر کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کو دوبارہ شروع کرنے کی وجہ سے ملک کی معاشی حالات کے بارے میں صارفین کے جذبات میں سب سے زیادہ مایوسی دیکھنے میں آئی جس میں 16.0 فیصد کمی واقع ہوئی۔پہلی سہ ماہی کی دوران گھریلو مالیاتی صورتِ حال واحد پیرامیٹر تھا جو 2020 کی پہلی سہ ماہی کے بعد پہلی بار کمی کے باوجود 100پوائنٹس سے اوپر رہنے میں کامیاب رہا۔

رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں اضافہ صارفین کے اعتماد میں کمی کررہا ہے اور رپورٹ میں یہ سب سے زیادہ مایوس کن پیرا میٹر رہا جس میں سہ ماہی بنیادوں پر 15.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق 2020 کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے بالترتیب 39 اور 42 فیصد صارفین کے مقابلے میں 2021 کی پہلی سہ ماہی میں 52 فیصدسے زائد صارفین کا ماننا تھا کہ اگلے6 ماہ میں بے روزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ پہلی سہ ماہی کے دوران 92فیصد صارفین کا خیال تھا کہ روز مرہ کے لوازمات گذشتہ 6 ماہ کے دوران مہنگے سے مہنگے ہوتے چلے گئے۔

The post اگلے 6 ماہ میں مہنگائی، بیروزگاری میں مزید اضافہ ہونیکی توقع، سروے رپورٹ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3t2ZvH6
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment