Ads

وفاقی حکومت نے عدالتی الاؤنس کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا

 اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق عدالتی مراعات کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے جاری ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق عدالتی مراعات اور خصوصی عدالتی مراعات کو ٹیکس سے مستثنی قرار دیا گیا ہے اور اس میں نہ صرف اعلی عدلیہ شامل ہے بلکہ مراعات پر ٹیکس استثنیٰ کی یہ سہولت ماتحت عدلیہ کو بھی دی گئی ہے۔ ایف بی آر کے اس فیصلے بعد ایک نیا پنڈورا بکس کھل جانے کا اندیشہ ہے کیونکہ خصوصی مراعات کو اگر ٹیکس سے مستثنی قرار دے دیا جائے تو اس سے نیا مسئلہ پیدا ہوگا اسی لیے حکومت کے دیگر 58 محکمے بشمول ایف بی آر اور مسلح افواج ایسے ہیں جنھیں پہلے ہی خصوصی الاؤنس دیا جارہا ہے۔

ٹیکس استثنیٰ کا دعویٰ کرسکتے ہیں،ایف بی آر کے مطابق سپریم کورٹ اور دیگر اعلی عدلیہ کے ججوں کے گھروں کے الاؤنس پر ٹیکس کی چھوٹ کی مد میں قومی خزانے پر3 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا جبکہ دیگر فوائد اور مراعات کی مد میں مزید 28 کروڑ 30 لاکھ روپے قومی خزانے سے ادا کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت مختلف مراعات ہر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور کررہی ہے اور آئی ایف سے مذاکرات کے نتیجے میں پہلے ہی مختلف مراعات پر تقریباً140 ارب روپے کے استثنا کو ختم کرچکی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزید 700 ارب روپے کے ٹیکس استثنیٰ کو ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ ججز اور عدالت سے وابستہ افسران کو ان کی بنیادی تنخواہوں سے 300 فیصد زائد الاؤنس دیے جارہے ہیں۔

The post وفاقی حکومت نے عدالتی الاؤنس کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3rLLZH2
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment