واشنگٹن: صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنہوں نے ہماری مدد کی ہے انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ایسے شہریوں کو امریکا میں خوش آمدید کہیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ 20 سالہ افغان جنگ کے دوران امریکا کی مدد کرنے والوں کو فوجیوں کے انخلا کے بعد افغانستان میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
جو بائیڈن نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کی مدد کرنے والے افغانوں کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہیں گے۔ ہمارے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں کو افغانستان میں نہیں چھوڑا جا سکتا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹ پریس کا دعویٰ ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ نے امریکی فوج کی مدد کرنے والے 20 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان افغان ترجمانوں اور دیگر افراد کو بھی افغانستان سے نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان افراد کی امریکا کی منتقلی کی درخواستوں پر کام جاری ہے۔ ممکنہ طور پر ان درخواستوں پر کام اگست تک مکمل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ امریکا اور اتحادی افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان ترجمان اور دیگر افراد اپنی جانوں کی حفاظت اور محفوظ مقام پر منتقلی کے لیے گزشتہ دو ماہ سے ریلیاں نکال رہے ہیں اور آج صدر جوبائیڈن سے افغان صدر کی ملاقات میں بھی اس معاملے پر بات ہوگی۔
The post ہماری فوج کیلیے کام کرنے والے افغان شہریوں کا امریکا میں استقبال کریں گے، جوبائیڈن appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3wXZOWe
0 comments:
Post a Comment