اسلام آباد: حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کے نکات منظر عام پر آگئے، حکومت ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی ساتھ ہی گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائےگا جب کہ ٹی ایل پی آئندہ دھرنے نہیں دے گی اور سیاسی دھارے میں شامل ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علما کے ذریعے حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے جس کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائےگا۔
یہ پڑھیں : حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی میں معاہدہ طے پا گیا، مفتی منیب الرحمان کا اعلان
معاہدے کے تحت کالعدم تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، کالعدم تنظیم آئندہ بطور سیاسی جماعت سیاسی دھارے میں شریک ہوگی، حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کرے گی تاہم دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق دھرنے کے شرکا آج رات تک راستہ کھول دیں گے، شرکا ایک سے دو روز میں واپس گھروں کو لوٹ جائیں گے، دھرنے کے شرکا کے خلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ معاہدے کے نتیجے میں تحریک لبیک فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے سے دست بردار ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مصالحتی کمیٹی کے علما کے مفتی منیب الرحمان پر اعتراضات سامنے آگئے
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے جب کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا۔
The post حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے کے نکات منظر عام پر appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ErGJyY
0 comments:
Post a Comment