پشاور: خیبر پختون خوا حکومت ’’ستنام سنگھ قتل کیس‘‘ کو بھول گئی اور لواحقین حکومتی داد رسی کے منتظر ہیں۔
خیبرپختون خوا حکومت پشاور میں چارسدہ روڈ پر قتل کیے جانیوالے گولڈ میڈلسٹ سکھ ستنام سنگھ قتل کیس کو بھول گئی، سکھ کمیونٹی کے معروف حکیم ستنام سنگھ کے قتل کیس کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرلی گئیں تاہم اس کے باوجود مقتول کے لواحقین کو حکومتی پیکج ملنے کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہو سکی جس سے خیبرپختون خوا میں بسنے والی اقلیتی برادری حکومتی رویے سے نالاں ہونے لگی۔
30 ستمبر کو پشاور کے تھانہ فقیر آباد کی حدود میں چارسدہ روڈ پر ستنام سنگھ کو کلینک کے اندر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا جس کی ایف آئی آر تھانہ فقیر آباد میں درج کی گئی تھی، واقعے کے بعد پشاور پولیس نے تین تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی تھیں جنہوں نے کیس کی تفتیش میں تقریباً پانچ ہزار کے قریب افراد کی سی ڈی آرز کا ڈیٹا چیک کیا تھا۔
ابتدائی طور پر ستنام سنگھ کیس کی نوعیت مختلف تھی جس میں دوکان میں کام کرنے والے نوجوان سمیت دیگر افراد کو شامل تفتیش بھی کیا گیا تاہم کچھ وقت بعد کیس میں نیا موڑ سامنے آیا اور واقعے کو دہشتگردی قرار دیا گیا، کیس کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کردیا گیا جہاں اس کی تفتیش جاری ہے۔
کیس کو 2 ماہ پورا ہونے کو ہیں اور ابھی تک سوائے ایک ایم این اے کے علاوہ کسی حکومتی اعلیٰ شخصیت نے مڑ کر لواحقین کو پوچھا تک نہیں اور نا ہی ان کی فیملی کے پیکج کا اعلان کیا گیا۔
محلہ جوگن شاہ میں سکھ کمیونٹی کے ذمہ دار رہنما کے مطابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ حاجی شوکت علی نے گوردوارے آ کر یقین دہانی کروائی تھی کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا سے معاملے پر بات چیت کروں گا لیکن وہ بھی صرف اعلان ہی رہا، صوبائی حکومت کے رویے پر سکھ کمیونٹی نے اظہار افسوس کیا ہے۔
The post ستنام سنگھ قتل کیس؛ لواحقین حکومتی داد رسی کے منتظر appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/32GWm8k
0 comments:
Post a Comment