کراچی: مختلف عوامل کے باعث ڈالر کے نرخ میں ایک بار پھر کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان کی جانب سے عالمی مارکیٹ میں دسمبر کے دوران سکوک بانڈز کے ذریعے ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کی منصوبہ بندی، اومی کرون وائرس سے بچنے کے لیے یورپ اور دیگر مغربی ممالک میں دوبارہ سختیاں شروع ہونے سے خام تیل سمیت دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث منگل کو اتار چڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی اڑان رک گئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 176 روپے سے نیچے آگئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تین ہفتے کے طویل دورانیے کے بعد سعودی عرب اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان معاہدہ طے ہونے اور کابینہ کی منظوری سے اب سعودی پیکیج کی رقم کی پاکستان کو منتقلی یقینی ہوگئی ہے جبکہ اومی کرون وائرس کی وجہ سے مغربی ممالک اور یورپ میں کاروباری سرگرمیاں محدود ہونے سے خام تیل کی عالمی کی گھٹتی ہوئی قیمت سے پاکستان کے درآمدی بل کے حجم میں نمایاں کمی ہوسکے گی کیونکہ پاکستان کے درآمدی بل کا ایک بڑا حصہ خام تیل کی درآمدات کی مد میں ادائیگیوں کا ہے۔
منگل کو کاروبار کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24 پیسے کے اضافے سے 176.44 روپے کی سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن دوپہر کے بعد ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 49 پیسے کی کمی سے 175.71 روپے پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کی کمی سے 177.70 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
The post مختلف عوامل کے سبب ڈالر کے نرخ میں معمولی کمی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3xDA9TR
0 comments:
Post a Comment