Ads

لاہور میں بھی دھرنے کا پرامن اختتام

لاہور میں ایک ہفتے سے جاری مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک یا رسول اللہ کے ایک دھڑے کا دھرنا حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ہفتہ کے روز پرامن طور پر اختتام پذیر ہو گیا جو خوش آئند ہے۔اس طرح راولپنڈی کے علاقے فیض آباد کے دھرنے کے بعد لاہور میں ہونے والے اس دھرنے کے اختتام سے پنجاب میں جاری دھرنے اپنے انجام کو پہنچ گئے۔

وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لاہور دھرنے کے ختم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان تمام معاملات آئین اور قانون کے مطابق طے کیے گئے۔ خبروں کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دوسرے دھڑے کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 25 نومبر کو مال روڈ پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا جسے حکومت نے سات روز بعد مان لیا۔ فیض آباد دھرنا 27 نومبر کو حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کی صورت میں خوش اسلوبی سے اپنے اختتام کو پہنچا تھا۔

مظاہرین نے جس انداز سے راولپنڈی اور لاہور میں دھرنوں کا آغاز کیا تھا اس سے ان خدشات نے جنم لیا تھا کہ کہیں ان کا اختتام خون خرابے پر نہ ہو، جس سے امن وامان کی صورت حال خراب ہو جائے۔انھیں خدشات کے پیش نظر حکومت کی بھرپور کوشش رہی کہ طاقت کے استعمال کے بجائے مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے دھرنوں کا خاتمہ ہو جائے تو یہ دونوں فریقین کے لیے بہتر ہے۔

اگرچہ فیض آباد میں دھرنے کے خاتمے کے لیے حکومت کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا لیکن بالآخر یہ دھرنا ایک معاہدے کے ذریعے اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ لاہور میں دھرنا دینے والے دھڑے نے فوری طور پر دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ خوش کن امر ہے کہ لاہور میں ہونے والے دھرنے کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور نہ حکومت کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ اس طرح دھرنے کے اختتام میں معقولیت کی جیت ہوئی اور فریقین نے پرامن معاہدے پر اتفاق کیا جس سے ملک ایک بڑے المیے اور انتشار سے محفوظ رہا۔

سیاسی حلقوں میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ انتخابات کے لیے ایک تیسری قوت کو آگے آنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ بہرحال مذہبی اور دینی قوتوں کو بھی سوچنا چاہیے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے جمہوری عمل متاثر ہو۔ اس وقت ملک جن مسائل اور دشوارگزار حالات سے گزر رہا ہے اس کا تقاضا ہے کہ اس کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو کر جدوجہد کریں۔ حکومت کو بھی ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جس سے ملک میں کسی قسم کے احتجاج اور دھرنوں کی نوبت آئے۔

ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے کہ ریاست اور اس کے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے احساس کو اجاگر کیا جائے۔ اس وقت ملک کو سیاسی استحکام، معاشی ترقی اور خطے میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی تزویراتی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے۔

 

The post لاہور میں بھی دھرنے کا پرامن اختتام appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2BtvMN0
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment