Ads

شمالی کوریا نے 65 سال بعد امریکی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں

شمالی کوریا نے 65 سال بعد امریکی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں

 واشنگٹن: شمالی کوریا نے جنگ کوریا میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات 65 سال بعد امریکی حکومت کے حوالے کردیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ کوریا کے 56 سال بعد شمالی کوریا سے امریکی فوجیوں کی باقیات تابوتوں میں بند کرکے امریکا منتقل کردی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی فوجیوں کی باقیات واپس کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔  ہلاک فوجیوں کے تابوتوں کو اقوام متحدہ کے جھنڈے میں لپیٹا گیا ہے۔

یہ باقیات امریکا روانہ کرنے سے قبل جنوبی کوریا کے شہر اوسان میں تقریب منعقد ہوئی جس میں امریکا، اقوام متحدہ اور جنوبی کوریا کے 500 اراکین نے شرکت کی۔ کوریائی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکیوں کی باقیات 55 تابوتوں میں امریکی ریاست ہوائی پہنچیں جہاں نائب امریکی صدر مائک پینس نے انہیں وصول کیا۔ اس موقع پر تقریب بھی منعقد ہوئی۔

1950 سے 1953 تک شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان جنگ ہوئی تھی۔  اس جنگ میں شمال کو چین اور سوویت یونین جبکہ جنوب کو امریکا کی حمایت حاصل تھی۔

پہلے کوریا ایک ہی ملک تھا جس پر 1910 سے 1945 تک جاپان نے حکومت کی۔ دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شکست کے بعد 1948 میں اسے دو حصوں شمال اور جنوب میں تقسیم کردیا گیا۔ شمالی کوریا سوویت یونین کے حصے میں اور جنوبی کوریا امریکا کو ملا۔

اس کے نتیجے میں شمالی کوریا پر کمیونسٹ نظریات کا غلبہ رہا۔ ان دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان چپقلش شروع ہوئی جس کا نتیجہ جنگ کی صورت میں نکلا جس میں 12 لاکھ افراد ہلاک ہوئے جن میں 35 ہزار سے زیادہ امریکی فوجی بھی شامل تھے۔ اس جنگ کے نتیجے میں کوریا کی دونوں ریاستیں مکمل طور پر تباہ و برباد ہوگئیں۔

The post شمالی کوریا نے 65 سال بعد امریکی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2LNBlzq

via Blogger https://ift.tt/2vcxjX3
August 02, 2018 at 01:23AM
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment