Ads

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا نوجوانوں کو انسانی ڈھال بنانے کا سلسلہ جاری

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نوجوانوں کو انسانی ڈھال بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے نمائندے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور امن و امان کی صورت حال جاننے کے لیے گاؤں پنگلان میں 2 دن گزارے، اس دوران بھارتی افواج کی جانب سے عسکری کارروائیوں کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو انسانی ڈھال بنانے کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔

بھارتی افواج نے ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران پہلے 4 کشمیری نوجوانوں کو اس مکان میں بھیجا جہاں ممکنہ طور پر حریت پسند موجود تھے تاکہ ممکنہ مزاحمت سے بچتے ہوئے حریت پسندوں کو گرفتار کرلیا جائے۔ رائٹرز کے نمائندے نے اس واقعے کے 60 چشم دید گواہوں سے بات چیت کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل موہت وشنوا نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو انسانی ڈھال بنانے کے سوال پر رائٹرز کے نمائندے کو جواب دینے کے بجائے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا اور ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کردی۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کو اپنے لیے ڈھال بنانے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی فوج کے نزدیک اور قانون میں انسانی ڈھال بنانا بھلے ہی غیر قانونی نہیں ہوگا لیکن عالمی قوانین میں اس عمل کو جنگی جرائم میں شامل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اپریل 2016 میں بھارتی فوج کے میجر لیتول گوگوئی نے کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو اپنی جیپ کے اگلے حصے میں باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا اور پورے علاقے میں گشت کیا تھا۔

The post مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا نوجوانوں کو انسانی ڈھال بنانے کا سلسلہ جاری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2Wg3JeF
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment