Ads

مکی آرتھر نے آسٹریلیا کے بعد پاکستان کرکٹ کو بھی تباہ کردیا، شعیب اختر

لاہور: شعیب اختر کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر نے آسٹریلیا کے بعد پاکستان کرکٹ کو بھی تباہ کردیا لہٰذا جدید کرکٹ کو سمجھنے والے لوگ سامنے لائے جائیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ورلڈکپ میں چھوٹی غلطیوں کا بڑا خمیازہ بھگتنا پڑا، ہم3سیریز میں شکستوں کے بعد میگا ایونٹ میں شریک ہوئے تھے،اگرچہ انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیموں کو ہرایا لیکن مہم کا اختتام مایوس کن رہا،ویسٹ انڈیز کیخلاف بھاری شکست کا بڑا نقصان ہوا۔

انھوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر جنوبی افریقہ کے بعد آسٹریلوی کرکٹ میں مسائل کا سبب بنے،انھوں نے پاکستان کرکٹ کو بھی تباہ کردیا، بہتری کے بجائے مسائل پیدا ہوئے۔

شعیب اختر نے کہا کہ اگلے ورلڈکپ کی باتیں کرنے کے بجائے ایک ایک سیریز کی تیاری کریں،بیٹنگ میں دلیری اور اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانے کی ضرورت ہے،50اوورز کی اننگز میں بھی کئی مرحلے ہوتے ہیں،ان کے مطابق کھیلنے کا ہنر سیکھنا پڑتا ہے،معاملات میں درستگی کیلیے جدید کرکٹ کو سمجھنے والے لوگ آگے لائے جائیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقا ریونس نے کہاکہ ہر کرکٹر کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے لیکن میرے خیال میں محمد حفیظ کو اب ریٹائر ہوجانا چاہیے۔

سابق پیسر نے کہا کہ شعیب ملک کی پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات رہی ہیں،انھوں نے طویل کیریئر کے دوران کئی بار یادگار کارکردگی پیش کی،بہرحال ہر کرکٹر کو ایک نہ ایک دن کھیل کو خیرباد کہنا پڑتا ہے، آل راؤنڈر نے اچھا فیصلہ کیا، وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں مزید 1،2 سال پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ محمد حفیظ کی عمر بھی اب 39سال کے قریب ہوچکی،پاکستان کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2020اور آئندہ چیمپئنز ٹرافی کیلیے نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہیے، بابر اعظم،امام الحق، حارث سہیل اور شاہین شاہ آفریدی تیزی سے انٹرنیشنل کرکٹ کے تقاضوں کو سمجھتے جا رہے ہیں جو ملکی کرکٹ کیلیے بڑی خوش آئند بات ہے۔

 

The post مکی آرتھر نے آسٹریلیا کے بعد پاکستان کرکٹ کو بھی تباہ کردیا، شعیب اختر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2RZDibM
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment