Ads

کرتارپور راہداری کا تاریخی افتتاح

پاکستان نے کرتارپور راہداری کا دروازہ کھول دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس تاریخ ساز تقریب کا افتتاح کیا ، بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر کرتارپور راہداری کی تعمیرو تکمیل کے شاندار کارنامے پر دنیا بھر میں سکھ مذہب سے وابستہ یاتریوں نے بے پناہ اظہار مسرت کیاہے ، سکھ یاتریوں کی افتتاحی تقریب میں آمد کا منظر یادگار بتایا گیا ۔

وزیراعظم نے تقریب کے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل پاکستان کے دل دیگر مذاہب کے لیے کھلے ہیں، پاکستان نے کرتارپور راہداری کھول کر امن کے راستے بھی کھول دیے ہیں۔ افتتاحی تقریب گوردوارے کے احاطے میں منعقد ہوئی جس میں بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، بھارتی پنجاب کے سابق کرکٹر اور سابق سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو ، فلمسٹار سنی دیول سمیت وفاقی وصوبائی وزرا، ممتاز سکھ مذہبی شخصیات اور بڑی تعداد میں سکھ یاتریوں نے شرکت کی۔

بلاشبہ پاکستان نے ایک ریکارڈ مدت میں کرتارپور راہداری اور گوردوارہ دربار صاحب کی تعمیر مکمل کرکے سکھوں کو دنیا کاسب سے بڑا گوردوارہ تحفہ میں دیدیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے کہاکہ گوردوارہ خیرسگالی کاپیغام ہے۔

دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنادیا۔ بھارتی عدالت عظمی کے5  رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ کیا، اپنے متعصبانہ فیصلے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ مندر کی تعمیر کے لیے تین ماہ میں ٹرسٹ قائم کیا جائے جب کہ مسلمانوں(سنی وقف بورڈ) کو ایودھیا میں متبادل 5 ایکڑ زمین دی جائے، بھارتی سپریم کورٹ نے شیعہ وقف بورڈ اور نرموہی اکھاڑے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے خارج کردیں۔

فیصلے کے بعد پورے بھارت میں سیکیورٹی سخت کردی گئی۔ خطے کی سیاسی،تاریخی اور مذہبی ڈائنامکس کو دیکھتے ہوئے ماہرین قانون، تجزیہ کاروں اور سیاسی اکابرین نے بابری مسجد کے کیس کے فیصلہ اور کرتارپور راہداری کی پہلے سے طے شدہ افتتاحی تقریب کے دن کے ’’ حسن اتفاق ‘‘ کوبھارتی حکومت کی ایک طے شدہ بدنیتی قراردیا ، اور یہ حقیقت بھی ہے کہ جس دن پاکستان نے سکھ برادری کو راہداری دینا تھی بھارتی مذموم عزائم اس روز بھی چھپے نہ رہ سکے۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا کہ بابری مسجد گرانا ، اس میں بت رکھنا غیر قانونی ہے، فیصلہ کے مطابق مسلمانوں کی بابری مسجد کے اندرونی حصوں میں نماز پڑھنے کے شواہد ملے ہیں، تاہم سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے مناسب نہیں کہ وہ مذہب یا عقیدوں پر بات کرے، عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ تمام مذاہب کیے عقائد کی بات کرتا ہے۔

عدالت عظمی نے کہا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیا رام کی جنم بھومی ہے۔ دریں اثنا بھارتی عدالتِ عظمیٰ نے فیصلے میں کہا ہے کہ بابری مسجد گرانا، اس میں بت رکھنا غیر قانونی ہے، مسلمانوں کے بابری مسجد اندرونی حصوں میں نماز پڑھنے کے شواہد ملے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت کے لیے مناسب نہیں کہ وہ مذہب یا عقیدے پر بات کرے، عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ تمام مذاہب کے عقیدوں کی بات کرتا ہے۔

بابری مسجد کا تحریری فیصلہ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ بابری مسجد کو خالی پلاٹ پر تعمیر نہیں کیا گیا، بابری مسجد کے نیچے تعمیرات موجود تھیں جو اسلامی نہیں تھیں، بھارتی چیف جسٹس رنجن گوگئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے مندر مسجد کے اس طویل تنازع کا فیصلہ سنادیا، رنجن گوگئی 17 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پانچوں ججز نے ایک ایک کر کے اپنا فیصلہ پڑھ کر سنایا، جسٹس نذیر اس بینچ میں واحد مسلمان جج ہیں۔6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی سماعت 16 اکتوبر 2019 کو مکمل کی تھی۔

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اس موقع پر عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ایودھیا میں دفعہ 144 نافذ کر کے متنازع مقام سمیت اہم عبادت گاہوں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی گئی، کئی مقامات پر انسدادِ دہشت گردی دستے تعینات کیے گئے۔ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کی تھی، ان کا دعویٰ ہے کہ مسجد کی تعمیر سے پہلے یہاں ایک مندر تھا۔

یہ حقیقت ہے کہ خطے میں امن واستحکام ، مذہبی رواداری اور انسان دوستی کا پیغام اپنے سفر کی نئی شاندار روایتوں کے تناظر میں کرتارپور راہداری کا بہترین استعارہ ہے ۔ وزیراعظم کا اس موقع کی مناسبت سے یہ کہنا صائب ہے کہ آج کا دن خطبے کے امن کے لیے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کرتارپور راہداری کی تکمیل ایک کمٹمنٹ تھی اور اسے متعدد مشکلات کے باوجود مکمل کیا گیا یہ سکھ برادری سے کیا گیا وعدہ تھا جس کی تکمیل کی گئی۔

 

The post کرتارپور راہداری کا تاریخی افتتاح appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/32vUKbF
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment