Ads

ہانگ کانگ کے ہنگاموں میں شدت

ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حق میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران تشدد میں مزید تیزی پیدا ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں ہانگ کانگ انتظامی اعتبار سے مفلوج ہونے کے کنارے تک پہنچ گیا ہے۔ مظاہرین کے ہنگاموں پر قابو پانے والی پولیس کے ساتھ لڑائی میں مزید شدت پیدا ہو گئی ہے۔ یونیورسٹی میں ان جھڑپوں کے نتیجے میں ہانگ کانگ کی سپر مارکیٹ کا کاروبار مکمل طور پر بند ہو کر رہ گیا ہے۔

گزشتہ پانچ ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری رہنے والے ان پر تشدد ہنگاموں کے باعث پورے شہر میں ایک بحران پیدا ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز ان مظاہروں میں اس وقت مزید شدت پیدا ہو گئی جب پولیس نے احتجاجی مظاہرین میں شریک ایک شخص کو گولی مار دی جب کہ ایک اور شخص کو زندہ جلا دیا گیا، دوسری طرف چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی حکمرانی کے خلاف اس چیلنج کو ہرگز برداشت نہیں کر سکتا۔ ہانگ کانگ میں جاری ان ہنگاموں پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

ہانگ کانگ کی انتظامیہ کو اس بحران کا کوئی حل نظر نہیں آ رہا۔شہر کی یونیورسٹی میں بھی پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں اور تقریباً تمام مادر علمی میدان جنگ کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ یونیورسٹی کے بڑے کیمپس میں پہلی مرتبہ اس قدر شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ ان تمام ہنگاموں کا مرکزی پوائنٹ ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی ہے جو میدان جنگ کا منظر پیش کر رہی ہے۔

پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے پھینکے اور ان کو ربڑ کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تاکہ ربڑ کی گولی لگنے سے کسی کی ہلاکت نہ ہو۔ مظاہرین نے پولیس کی کارروائی سے بچنے کے لیے جگہ جگہ مورچے قائم کر رکھے ہیں۔ احتجاجی مظاہرین پولیس پر خشت باری کر رہے ہیں لیکن ان کی طرف سے پٹرول بمبوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کی بوچھاڑ سے بھی کام لینے کی کوشش کی مگر مظاہرین پولیس کے حملے سے بچنے کے لیے اپنے عارضی مورچوں میں چھپ کر جان بچاتے رہے۔ شام کے وقت ہنگاموں میں ایک بار پھر مزید شدت پیدا ہو گئی جس کے ساتھ ہی فضا میں شعلے بھی بلند ہونے لگے جس سے رات کی تاریکی میں روشنی پھیل گئی۔ مظاہرین نے ریلوے ٹریک پر مختلف اشیاء پھینک کر ریل گاڑیوں کو روکنے کی کوشش بھی کی۔

چین کے ریاستی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین کو پیپلز لبریشن آرمی کی مدد حاصل کرنی چاہیے۔عوامی جمہوریہ چین ہانگ کانگ میں بدامنی میں غیرملکی ہاتھ قرار دیتا ہے۔ بہرحال چین ہانگ کانگ میں سختی کرنے سے گریز کررہا ہے جس کا فائدہ مظاہرین اٹھا رہے ہیں۔

The post ہانگ کانگ کے ہنگاموں میں شدت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/32MhWTh
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment