Ads

انڈونیشیا میں کورونا سے بے خوف لوگوں کو ڈرانے والے ’بھوت‘ میدان میں آگئے

جکارتا: انڈونیشیا میں اس وقت بڑی تعداد میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض موجود ہیں تاہم اب بھی عوام باہر نکلنے سے باز نہیں آرہے اور اب نوجوانوں نے بھوتوں کا روپ دھار کر انہیں ڈراکر گھر بھجوانا شروع کردیا ہے۔

انڈونیشیا میں جنوں اور بھوتوں کے قصے بہت مشہور ہیں اور لوگوں کی بڑی اکثریت ان پر یقین بھی رکھتی ہے۔ اسی معاشرتی رحجان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جاوا جزیرے کے نوجوانوں نے رات کی تاریکی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھوتوں کی صورت میں ڈرانا اور بھگانا شروع کردیا ہے۔

انڈونیشیا کے صدر ملک میں دو ہفتے کے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں لیکن لوگوں کی اکثریت اس کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ لوگ نہ اپنی صحت وصفائی کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے پر راضی ہیں۔ اس جزیرے پر بھی جنوں، بھوتوں اور آسیب کی سینکڑوں کہانیاں مشہور ہیں جن کی بنا پر بھوتوں نے لوگوں کو ڈرانا شروع کردیا ہے۔

سینٹرل جاوا کے علاقے کیپوح میں بہت سے نوجوان بھوتوں کے روپ میں سڑکوں پر گشت کرتے ہیں ۔ ان کے میک اپ اور اداکاری سے کئی لوگ خوفزدہ ہوکر اب گھروں میں دبکنے پر مجبور ہوچکے ہیں لیکن اب بھی کچھ منچلے باز نہیں آرہے۔ اس گاؤں میں نوجوانوں کی ٹیم کے سربراہ انجار پنسنگاتیاز نے بتایا کہ انہیں اس غیرمعمولی کام میں پولیس کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

گروپ سے وابستہ افراد کفن جیسا لباس پہن کر چہرے پر کبھی سیاہ یا کبھی مردے کا میک اپ کرکے ’پوچونگ‘ بن جاتے ہیں۔ یہاں پوچونگ بھٹکتی ہوئی روحوں کو کہتے ہیں جو عموماً کفن میں ملبوس ہوتی ہے۔ رضاکار پوچونگ کی صورت میں اندھیرے میں کھڑے ہوجاتے ہیں اور قریب آنے والوں کو اچانک ڈراتے ہیں۔ کبھی کبھی ایک یا دو لڑکے کفن کا لباس پہن کر ایک ہی جگہ خاموشی سے بیٹھے رہتے ہیں۔

اس علاقے میں اب رات کے وقت سڑکوں پر آنے والے افراد اور بچوں کی شرح بھی کم ہوگئی ہے لیکن کچھ نوجوان اب کوشش کررہے ہیں کہ بھوتوں کا روپ دھارنے والوں کو بھی کسی طرح قابو کیا جائے۔

The post انڈونیشیا میں کورونا سے بے خوف لوگوں کو ڈرانے والے ’بھوت‘ میدان میں آگئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3bi47AY
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment