Ads

عید پر مرغی کے گوشت کی قیمت کو پرلگ گئے

 لاہور: عید کادسترخوان گوشت کےبغیرادھواررہتا ہے لیکن مرغی کے گوشت کی قیمت کوتوجیسے پرلگ گئے ہیں، عیدکے دوسرے روز چکن کی قیمت ساڑھے چارسوروپے کلوتک جاپہنچی ہے۔

رمضان المبارک کے دوران مرغی کے گوشت کی قیمت بڑھناشروع ہوئی تھی جواب عید کے دنوں میں بھی برقرار ہے عید کے پہلے روز روز چکن پونے چارسوروپے فی کلومیں فروخت ہوتارہا لیکن آج مرغی کے گوشت کی قیمت ساڑھے چارسوروپے تک جاپہنچی ہے، پوٹا کلیجی کے بغیرچکن ساڑھے چارسوروپے فی کلومیں مل رہا ہے جبکہ عام قیمت 380 روپے تک ہے

ایک شہری احسان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بچپن سے لیکرآج تک مرغی کے گوشت کی اتنی قیمت نہیں دیکھی ہے، اس سے توبہترہے بندہ دال ، سبی کھالے ، کوئی پوچھنے والانہیں ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے ہی لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی ہے،اب گوشت کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں

دکانداروں کا کہنا ہے فارمرزنے زندہ مرغی کی قیمت بڑھا دی ہے جو 245 روپے تک میں مل رہی ہے، حکومت اگرفارمرزاور ڈسٹری بیوٹرزکوپکڑے تومرغی کے گوشت کی قیمت کنٹرول کی جاسکتی ہے۔
مارکیٹ میں بڑے گوشت یعنی بیف کی قیمت 500 سے 600 روپے فی کلوجبکہ مٹن 1200 سے 1400 روپے فی کلومیں فروخت ہورہا ہے

مہنگے داموں گوشت فروخت کرنیوالوں کیخلاف صوبائی وزیرصنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے ٹولنٹن مارکیٹ، شیرانوالہ گیٹ، لاری اڈہ سمیت کئی علاقوں کا دورہ کیا، مہنگاگوشت بیچنے والے متعدددکانداروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں

صوبائی وزیرمیاں اسلم اقبال کا کہنا ہے برائلرایسوسی ایشن کے ساتھ مذاکرات میں مرغی کے گوشت کی قیمت طے کی گئی تھی ،اب جو دکاندارمہنگابیچ رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں گے،
برائلر ٹریڈرز کا موقف ہے کہ برائلر فارمر سرکاری نرخوں کے برعکس مہنگی مرغی دکانداروں اور ٹریڈرز کو فروخت کرتے ہیں اور بہانہ یہ بنایا جاتا ہے کہ پیداوار کم ہے ، حکومت دکانداروں کے جرمانے اورچالان کرنے کی بجائے مہنگی مرغی فروخت کرنے والے کنٹرولڈ شیڈ مالکان پر بھی چیک اینڈ بیلنس رکھے ۔

The post عید پر مرغی کے گوشت کی قیمت کو پرلگ گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2yyQoaU
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment