Ads

جان بچانے والی دوائیں مزید مہنگی

حکومت نے ادویہ سازکمپنیوں کو ایک سال کے اندردوسری بارجان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی ہے۔

اگلے روز وفاقی کابینہ نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی ہے جبکہ رواں برس جولائی میں بھی میں7سے 10فیصد تک قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی گئی تھی۔

ادویہ ساز اداروں کی مجبوریاں بھی ہوں گی تاہم حکومت اس حوالے سے کوئی ایسا راستہ نکلنا چاہیے تھا جس سے ادویہ ساز ادارے بھی مطمئن ہوجاتے اور ادویات کی قیمتوں میں بھی استحکام رہتا۔اب اس فیصلے سے افلاس زدہ طبقہ مایوسی کا شکارہوا ہے۔ اس بار بھی آزمودہ طریقہ کارکے تحت پہلے ادویات مارکیٹ سے غائب کرائی گئی اوراس کی وجہ کم قیمت بتائی گئی ہے۔

پاکستان میں غیر ملکی دوا سازکمپنیوں کا دوا سازی کی صنعت کی پیداوار میں تقریباً پنتالیس فیصد حصہ بنتا ہے۔ غیر ملکی کمپنیوں کے مقابلے میں پاکستان میں کام کرنے والی مقامی دوا سازکمپنیوں کی تعداد سات سو پچاس ہے۔ تاہم ان میں سے سوکمپنیاں مقامی کمپنیوں کی پیداوارکا تقریباً ستانوے فیصد پیدا کرتی ہیں جبکہ باقی چھ سے پچاس کمپنیوں کا اس پیداوار میں حصہ صرف تین فیصد ہے۔

پاکستان میں دوا سازی صنعت کی بنیاد غیر ملکی کمپنیوں نے ہی رکھی تھی، ان کے سرمائے اور تحقیق نے پاکستان میں دوا سازی کی صنعت کو پروان چڑھایا۔ تاہم بد قسمتی سے دوا سازی سے متعلق پالیسیوں میں عدم تسلسل نے بہت سی غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان سے اپنا کاروبار سمیٹ کر واپس جانے پر مجبورکردیا جو غیر ملکی کمپنیوں کے پاکستان میں گھٹتی تعداد سے واضح ہے۔

دوسری جانب ادویات کی قیمتوں سے متعلق پالیسی کو پاکستان میں سیاسی مسئلہ بھی سمجھا جاتا ہے اور اس شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق حکومتیں خود سے قیمتوں کا تعین کرنے سے کتراتی رہی ہیں۔ تاہم صارفین کی تنظیموں کے نمائندوں کے مطابق دوا سازکمپنیاں خود ہی قیمتیں بڑھاتی رہتی ہیں اور متعلقہ حکومتی ادارے اس پر خاموشی اختیارکیے رکھتے ہیں۔

گزشتہ حکومت کے دورمیں بننے والی ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت ملک میں افراط زر اور مہنگائی کی شرح کے حساب سے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو عام ادویات کی قیمتوں میں 7 فیصد جبکہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 5فیصد اضافہ کرنے کا اختیار دیا گیاتھا۔ ادویات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے سے ملک میں متاثرہ مریضوں کے لیے بھی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ ملک بھر میں کورونا کی وبا نے ہرخاندان پر پہلے ہی ٹیسٹوں، ادویات اور اضافی غذا کا بوجھ بڑھا رکھا ہے۔کاروبار اور روزگارکی سہولیات انتہائی کم ہوچکی ہیں۔

ان حالات میں یہ فیصلہ کسی طور پردرست قراردیا جاسکتا ہے، نہ اسے عوام دوست کہا جاسکتا ہے۔ پیچیدہ امراض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کی قیمتوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ، یہ سوال عوام کے ذہنوں میں ضرور ابھارتا ہے کہ ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنے والوں نے ملک میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر ادویات کی قیمتیں لاکر کے لوگوں کا جینا مشکل کردیا ہے۔

جعلی دواؤں کا ناسور بھی ملک گیر ہے، مفاد پرست عناصر انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں، شعبہ صحت میں انقلاب لانے کے دعوے ہوا ہوئے، عوامی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے حکومت کو ادویات کی قیمتوں میں کمی لانی چاہیے۔

The post جان بچانے والی دوائیں مزید مہنگی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3i6mlYZ
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment