Ads

سندھو دیش کا خواب خاک میں ملانے کیلیے شہری صوبہ ضروری ہے، خالد مقبول

 کراچی:  متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھو دیش کے خواب کو خاک میں ملانے کیلیے سندھ کے شہری علاقوں پر صوبہ ضروری ہے۔

جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب لازم لگتا ہے کہ میری جو بہنیں بیٹھی ہیں ان کو ایسا خراج تحسین پیش کیا جائے جو ہماری طاقت بنتی ہیں جن کیلیے یہاں پہنچنا مشکل ہے وہ سب سے پہلے پہنچتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30یا 35سال سے جتنا مینڈیٹ جہاں کاہو اس کا اختیار اس جگہ پر مینڈیٹ رکھنے والوں کے پاس ہونا چاہیے،جب ہم پر آپریشن کیا جارہا تھا اس وقت بھی ایم کیو ایم پاکستان کو قوم نے ووٹ دیکر کامیاب کیا اور یہ ثابت کردیا کہ کراچی کے عوام ایم کیو ایم کے ساتھ تھے اور رہیں گے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب تمام تر حقوق پر بات ہوگی جب میں کہتا تھا اس شہر کا اختیار اس شہر کے بیٹوں کے پاس ہونا چاہیے تو کچھ لوگ کہتے تھے کہ ہم لسانیت پھیلا رہے ہیں اور آج وہ تمام لوگ اپنے نمائندوں کو الیکشن میں کھڑا کر کراچی کا بیٹا لکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس سال کیلیے25ارب مانگے تھے کسی نے 125ارب کردیے اور اب کہیں جا کر 11سو ارب روپے 3سال میں ملیں گے یہ وعدہ ہے اور کراچی ان 3سال میں 9ہزار ارب دیگا اگر اس کی کمائی اس کو ایک بار دے دی جائے تو یہ ہر سال تین گناہ زیادہ کما کر دیگا۔

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہی وہ جماعت ہے جس نے آرٹیکل140Aاٹھارویں ترمیم میں شامل کروایا جس میں لکھا ہوا ہے کہ تمام نظاموں سے زیادہ بااختیار مالی طور پر وسائل کے طور پر اور سیاسی طور پر با اختیار بلدیاتی نظام ہوگا۔

ان اختیارات کا ستعمال نہیں ہو رہا یہ ایک ہی صورت میں ہو سکتا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کا وزیر اعلیٰ شہری علاقوں سے ہو مشرف صاحب کے زمانے میں آبادی اس ڈر سے نہیں گنی گئی کہ کہیں صحیح آبادی نہ گن لی جائے ،آج تھنک ٹینک یہ کہ رہے ہیں کہ اس ملک کو وہ بچاسکتے ہیں جنھوں نے اس ملک کو بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ نہ دینا تو غداری ہو سکتی ہے لیکن صوبہ بنانا آئینی ضرورت ہے جو لوگ سندھ کو تقسیم کیخلاف ہیں وہ در اصل سندھ کو ملک تصور کرتے ہیں اگر اضلاع اور ڈویژن بن سکتے ہیں تو ان کو غداری نہیں کہا جا سکتا ان کو غدار کہنے والا غدار ہوگا بالکل اسی طرح صوبوں کا بننا آئینی ضرورت ہے سندھو دیش کے خواب کو خاک میں ملانے کیلیے سندھ کے شہری علاقوں پر صوبہ ضروری ہے۔

سینئر ڈپٹی کنوینرعامرخان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی قیادت اپنی مدت پوری کر چکی ہے اور اب سب سر جوڑ کر بیٹھے ہیں کہ کراچی کو ترقیاتی پیکیج دیا جائے جبکہ میئر کراچی نے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست کی کہ آئین کے آرٹیکل 140Aکی تشریح کردیں لیکن وہ درخواست ابھی تک زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم متعدد بار یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ کراچی کما کر دیتا ہے لیکن خرچ کرنے کی بات آتی ہے توکراچی کو کچھ نہیں ملتا کراچی کی آبادی کو صحیح گننے کو کوئی تیار نہیں ،ماضی میں ہم نے جو باغ جناح میں جلسہ کیا تھا اور عوام کو آگاہ کیا تھا کہ اب صوبے کے بغیر گزارا نہیں ہو سکتا کراچی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلیے ضروری ہے کہ آبادی کوصحیح گنا جائے۔

عامر خان نے کہا کہ جب تک کراچی کے حقیقی نمائندوں کو اختیار نہیں دیا جائیگا تب تک کراچی کے مسئلے حل نہیں ہونگے ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کے حقوق کیلیے کریم آباد جماعت خانے سے مزار قائد تک22ستمبر کو ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

The post سندھو دیش کا خواب خاک میں ملانے کیلیے شہری صوبہ ضروری ہے، خالد مقبول appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3hs65B0
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment