کراچی: ڈیفنس کے مکینوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں بنیادی سہولتوں کے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر ٹیکس کی ادائیگی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیفنس اور کلفٹن میں حالیہ بارشوں کے نقصانات اور بنیادی سہولتوں کے حصول کے لیے مکین سراپا احتجاج ہیں، ہفتے کو بھی ڈیفنس کے رہائشیوں نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیفنس کے مکین سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں اس کے باوجود وہ برسوں سے بنیادی سہولتوں کے لیے ترس رہے ہیں، لائنیں تو ہیں مگر پانی ٹینکر کے ذریعے ڈلوانا پڑتا ہے، مجموعی طور پر ڈیفنس کے مکین ٹینکر کے ذریعے سال بھر میں کروڑوں روپے کا پانی خریدتے ہیں اور پھر ٹیکس بھی دیتے ہیں، حالیہ بارشوں نے تو تباہی مچادی ہے، بے پناہ نقصانات ہوئے ہیں لیکن اب بھی کسی کو ہوش نہیں آرہا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی تعمیر، سیوریج کا مناسب انتظام، برساتی پانی کی نکاسی اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے اور ہمارے یہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم ٹیکس دینا بند کردیں گے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیکسوں کا حساب بھی دیا جائے اور اب ہم اپنے ووٹوں کا بھی حساب لیں گے، سراپا احتجاج مکینوں کا کہنا تھا کہ ہم ڈرائنگ روم سے باہر آچکے ہیں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جبکہ تک اپنے بنیادی حقوق حاصل نہ کرلیں، موسمیاتی تبدیلیوں اور مستقبل کی پیش گوئی کے باوجود ایسے اقدامات نہیں کیے جارہے جس سے ہم آئندہ کسی ایسی مشکل سے دوچار نہ ہوں،بارش میں انتظامیہ کی نااہلی سے لاکھوں روپے کا نقصان اٹھا چکے، بنیادی سہولتیں نہ ملنے پر پھر احتجاج کریںگے ۔
The post سہولتوں کی عدم فراہمی؛ ڈیفنس کے مکینوں کا دوبارہ احتجاج appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ithgdo
0 comments:
Post a Comment