کراچی: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ نے پاکستان میڈیکل کمیشن بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائی ڈی اے تمام صوبوں میں اس بل کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے اور 14 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کرینگے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ نے پاکستان میڈیکل کمیشن بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نااہل حکومت ہے ہم ان کے آمرانہ فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، شعبہ صحت کے معاملات اب مزید خراب ہوں گے، میڈیکل جامعات میں اب میرٹ کے ذریعے داخلے ممکن نہیں ہونگے، میڈیکل کالجز میں مرکزی داخلہ پالیسی ختم کی جارہی ہے، وائی ڈی اے تمام صوبوں میں اس بل کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے اور 14 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کرینگے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر محبوب نورانی، ڈاکٹر یاسین عمرانی سمیت دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن بل کی مخالفت کی گئی ہے، اس بل کو ہائیکورٹ اسلام آباد نے کالعدم قرار دیا تھا، اب ایک بار پھر اسے پارلیمنٹ میں منظوری دے دی گئی ہے، وائی ڈی اے سندھ اس بل کی مکمل طور پر مذمت کرتی ہے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں، اس بل سے شعبہ صحت کا مستقبل مزید اندھیرے میں پڑ جائے گا، اب میڈیکل یونیورسٹی میں میرٹ کے ذریعے داخلے ممکن نہیں ہوں گے، سلیکیڈ لوگوں نے سلیکیڈڈ لوگوں کے لیے بل پاس کیا جو عدالتی توہین ہے، پی ایم سی ون مین شو ہے جس میں من پسند لوگوں کی باڈی ہے، ڈاکٹر نوشیرواں برقی کو نوازا جا رہا ہے، کسی بھی ڈاکٹرز کی تنظیموں کے نمائندوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا، جس سے بدنیتی سامنے آتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نااہل حکومت ہے، انکے آمرانہ فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، میڈیکل کالجز میں مرکزی داخلہ پالیسی ختم کی جارہی ہے، صوبوں کا مرکزی داخلہ ٹیسٹ ختم کر دیا گیا، اس بل کی بنیاد پر ملک کے تمام میڈیکل کالج اور اسپتال کی تباہی ہوگی، وزیر اعلیٰ سندھ، چیف جسٹس آف پاکستان، اور آرمی چیف سے اپیل ہے کہ وہ اس اہم معاملے پر نوٹس لیں، اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پیر سے ملک بھر احتجاج کیا جائے گا، احتجاج کے ساتھ ساتھ قانونی جنگ بھی کی جائے گی، ہم اپنی مزاحمتی تحریک کا آغاز کررہے ہیں، 14 اکتوبر سے مظاہرے کریں گے اور اس بل کے خلاف پٹیشن دائر کریں گے ، اس بل کی خامیاں اجاگر کریں گے۔
The post طبی بل کیخلاف ڈاکٹروں کا حتجاج و عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3irKAAP
0 comments:
Post a Comment