لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ڈریپ کیخلاف درخواستیں ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کردیں۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے 25صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیا،عدالت نے ڈریپ ایکٹ کو قانونی قرار دیدیا۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈریپ کو اختیار ہے اسٹینڈرڈ چیک کرے اور کاروائی کرے،عدالت ڈریپ کے قانونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، ڈریپ کو ماسک اور سینی ٹائزر کا اسٹینڈرڈ چیک کرنے کا اختیار ہے۔
فیصلہ میں قرار دیا گیا ہے کہ ڈریپ کے قانونی اختیار پر قدغن نہیں لگا سکتے،ڈریپ ایکٹ کے خلاف مختلف میڈیکل ڈیوائسز بنانے والی کمپنیوں نے درخواستیں دائر کی تھیں۔
دریں اثناء عدالت نے پنجاب لوکل باڈی ایکٹ میں مختلف زبانیں استعمال کرنے کیخلاف درخواست لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے چیف جسٹس کوبجھوا دی، جسٹس شجاعت علی خان نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں اہم قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں اس لیے لارجر بینچ تشکیل دیا جائے۔
The post لاہور ہائیکورٹ نے ڈریپ ایکٹ کو قانونی قرار دیدیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Wa1oUa
0 comments:
Post a Comment