Ads

کابل میں رہ جانے والے امریکیوں کو طالبان نے ایئرپورٹ جانے سے روک دیا

کابل میں رہ جانے والے امریکیوں کو طالبان نے ایئرپورٹ جانے سے روک دیا

کابل: امریکی فوج کے مکمل انخلا کے باوجود کچھ امریکی شہری کابل میں رہ گئے جنھیں طالبان نے ایئرپورٹ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔  

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی آخری پرواز میں تمام فوجی افغانستان سے اپنے وطن روانہ ہوگئے تاہم اب بھی کئی امریکی شہری اور امریکی دستاویز رکھنے والے افغان باشندے کابل میں موجود ہیں اور ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا نے انخلا سے قبل افغانستان میں موجود طیاروں کو ناکارہ بنادیا 

امریکی افواج کے سربراہ جنرل میک کینزی نے بھی 100 سے 250 امریکی اور افغان باشندوں کی کابل میں رہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افراد یا تو ایئرپورٹ تک ہی نہیں پہنچ سکے یا پھر ایئرپورٹ میں داخل ہونے کے باوجود طیارے تک وقت مقررہ پر نہیں پہنچ سکے تھے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر امریکی فوج کے ایک اہلکار الیکس پلٹساس کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ طالبان نے آخری وقت میں بہت سے لوگوں کو آنے نہیں دیا تاہم انھوں نے تصدیق کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں بہت سے لوگوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کابل چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی کی تاریخ ساز تصویر 

امریکی فوجی اہلکار نے شکوہ کیا کہ آخری لمحات میں طالبان کے ساتھ ربط قائم کرنا ناممکن ہو گیا تھا اور طالبان ہوائی اڈے کے مرکزی دروازے کے باہر تعاون کرنے پر بھی راضی نہیں تھے۔

امریکی اہلکار  نے مزید کہا کہ اب بھی انخلا کے خواہش مند افراد رابطہ کر رہے ہیں لیکن جو لوگ امریکی حکام کے ساتھ رجسٹر نہیں ہم انھیں نہیں بچا سکتے۔

واضح رہے کہ امریکا کی آخری پرواز کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئی جس کے بعد امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کا عمل مکمل ہوگیا اور اب ملک میں مکمل طور پر طالبان کا کنٹرول ہے۔

The post کابل میں رہ جانے والے امریکیوں کو طالبان نے ایئرپورٹ جانے سے روک دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3mMZYNX

via Blogger https://ift.tt/2V0gxKP
August 31, 2021 at 03:55AM
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment