بوسٹن: سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ موٹاپے، انسولین کی حساسیت یا ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا خواتین میں دیگر کے مقابلے میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اگرخاتون سُن یاس (مینوپاز) کا شکار ہو تو چھاتی کے سرطان کے خدشات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
سائنس سے ثابت ہوا ہے کہ فربہ خواتین میں استحالہ (میٹابولزم) اور سوزش جیسی کیفیات بڑھ جاتی ہیں لیکن اب بھی اس پورے عمل کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ اب پہلی بار انکشاف ہوا ہے کہ ایکسوسومز( کئی اقسام کے خلیات کے میں موجود سوراخ سے خارج ہونے والے معائات) بریسٹ کینسر کی وجہ بنتے ہیں اور اسے مزید پیچیدہ بناکر علاج کو ناممکن بناتے ہیں۔
یہ انکشاف بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر جیرالڈ اور پروفیس شپلے نے کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اپنی خاص کیفیات کی بنا پر ذیابیطس اور موٹاپا خواتین میں پیچیدہ قسم کا بریسٹ کینسر پیدا کرسکتا ہے جو ہماری تمام موجودہ ادویہ کو بھی ناکام بنا سکتا ہے۔
ان میں سے ذیابیطس کو بڑھانے والے عوامل برسٹ کینسر کو بھی بڑھاتے ہیں۔ پھر خون میں گلوکوز، اے ون سی کی بڑھی ہوئی سطح، کولیسٹرول اور دل کے امراض کے طبی عوامل یعنی سی آرپی وغیرہ مل کر چھاتی کے سرطان کے خدشات کو مزید بڑھاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہےکہ سرطان کے ماہرین نے اب تک اس پر دھیان نہیں دیا ہے۔
اگلے مرحلے میں سائنس داں بڑے پیمانے پر خواتین کا سروے کریں گے تاکہ اس مفروضے کی حمایت یا رد میں کوئی بات سامنے آسکے۔
The post موٹاپا اور ذیابیطس خواتین میں بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3rgYv4C
0 comments:
Post a Comment