Ads

بلوچ لبریشن آرمی دہشت گرد قرار

امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا اور اسے اپنی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ امریکی حکام کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین فہرست میں جیش العدل اور فدائین اسلام بھی شامل ہیں۔بی ایل اے کا نام شامل ہونا پاکستان کی اہم سفارتی کامیابی ہے ۔

عالمی قوتوں کو پہلی بار اس بات کا ادراک بھی ہوسکے گا کہ پاکستان دہشتگردی کا ٹارگٹ بنا ہوا ہے۔ یہ قدم بی ایل اے کے ان ہولناک حملوں کے بعد اٹھایا گیا جن میں چینی مفادات کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، امریکی محکمہ خزانہ نے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا، واضح رہے بی ایل اے کے سربراہ براہمداغ بگٹی اور حربیار مری ہیں، بی ایل اے کو فارن ایسیٹس کنٹرول کی خصوصی نامزد شدہ فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی شہریوں پر ان تنظیموں سے کسی قسم کے لین دین پر پابندی ہوگی،ڈیٹا کے مطابق کالعدم بی ایل اے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، بی ایل اے مسلح علیحدگی پسند گروپ ہے، جو سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔

بلوچستان کی داخلی صورتحال اور علیحدگی پسند رجحانات کے فروغ اور دہشتگردی کے سیاسی، لسانی اور فرقہ وارانہ گٹھ جوڑ کے باعث بلوچستان میں امن وامان کا مسئلہ بے قابو ہورہا تھا اور امن پسند شہریوں کو مشکلات پیش آرہی تھیں، صوبہ شدت پسند تنظیموں کا گڑھ بن چکا تھا اور مختلف الخیال دھڑے کسی نہ کسی نام اور تعلق سے دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے سافٹ اور ہارڈ ٹارگٹ تلاش کرنے میں لگے رہتے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا بی ایل اے کی جانب سے گزشتہ سال پاکستان میں کئی دہشت گرد حملے کیے گئے۔

اس نے اگست 2018 میں بلوچستان میں چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا، نومبر 2018 میں کراچی میں چینی قونصلیٹ اور مئی 2019 میں گوادر میں ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔ پاکستان اور برطانیہ پہلے ہی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں اور حکومت پاکستان طویل عرصے سے امریکا سے بھی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بی ایل اے بلوچستان میں زیادہ تر نسلی تعصب کی بنیاد پر بلوچ علاقوں، شہریوں اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتی ہے۔

واشنگٹن کی پابندی کے بعد امریکا میں موجود کسی بھی شخص کی طرف سے گروپ کی معاونت قابل جرم ہوگی، جب کہ گروپ کا کوئی اثاثہ اگر امریکا میں موجود ہوا تو اسے منجمد کردیا جائے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور خصوصی طور پر عالمی سطح پر نامزد شدہ دہشت گرد حزب اللہ کے آپریٹیو حسین علی حذیمہ کو ایگزیکٹیو آرڈر 13224 کے تحت دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ مزیدبرآں محکمہ خارجہ نے نامزد شدہ دہشت گرد جنداللہ کے حوالے سے بھی ترمیم کی ہے اور اس کے المعروف ناموں سے قائم جیش العدل کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

جند اللہ کے المعروف ناموں کو امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی دفعہ 219 کے تحت غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے جب کہ ان پر ایس ڈی جی ٹی کی دفعہ 13244 کے تحت بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق محکمہ خارجہ نے جائزہ لے کر جند اللہ کی ایف ٹی او (غیر ملکی دہشت گرد تنظیم) کی نامزدگی بھی برقرار رکھی ہے۔ اعلامیے کے مطابق اس اقدام کا مقصد حذیمہ، بی ایل اے اور جیش العدل کے دہشت گرد حملوں کے لیے وسائل اکٹھے کرنے کے منصوبوں سے انکار ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ اس اقدام کے بعد بذریعہ نوٹیفکیشن امریکی عوام اور عالمی برادری کو واضح کیا جاتا ہے کہ حذیمہ اور بی ایل اے نے کئی دہشت گرد اقدام کیے یا یہ دہشت گردی کے کئی اقدامات کرسکتی ہیں جو سخت ترین خطرہ ہوگا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ جند اللہ جس کا نیا نام جیش العدل تھا یہ بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہے جوکہ امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے ۔

محکمہ خارجہ کا کہنا تھا پابندی کا مقصد ایسی تنظیموں اور افراد کو الگ تھلگ کرنا اور انھیں امریکا کے معاشی نظام تک رسائی حاصل کرنے سے روکنا ہے، امریکی محکمہ خزانہ نے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیا۔

واضح رہے گزشتہ دنوں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ورلڈ کپ کا میچ جنرل قمرجاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے ساتھ دیکھا تھا۔بعد ازاں بعض پاکستان دشمن عناصر کی ناپسندیدہ فضائی بینر کے خلاف پاکستان دفتر خارجہ نے شدید ردعمل دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ پاکستانیوں کے مطابق بی ایل اے کے خلاف موجودہ کارروائی اسی واقعے کے تناظر کا ایک مضبوط جواز رکھتی ہے۔

The post بلوچ لبریشن آرمی دہشت گرد قرار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2XOOU6M
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment