Ads

ہانگ کانگ کا بحران

ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹیو مس کیری لام (Carrie Lam)نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہروں اور ہنگاموں پر قابو نہ پایا گیا تو عین ممکن ہے کہ چینی فوج کو مجبوراً یہاں مداخلت کرنی پڑے۔

مس لام نے کہا کہ ہانگ کانگ کے جزیرے میں گزشتہ چار مہینوں سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جن کا ابھی تک پرامن حل سامنے نہیں آیا تاہم عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے فوجی مداخلت صرف اس صورت میں عمل میں آ سکتی ہے اگر ہانگ کانگ کے آئین میں اس کی گنجائش موجود ہو لیکن میں ذاتی طور پر اب بھی یہ محسوس کرتی ہوں کہ ہمیں اس بحران کا پرامن حل ہی تلاش کرنا چاہیے۔

ہانگ کانگ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو مس کیری لام نے کہا کہ یہ ہنگامے اس وقت سے شروع ہوئے جب جون کے مہینے میں مجرموں کے تبادلے کے حوالے سے ایک ایسا قانون منظور کرنے کی کوشش کی گئی کہ ہنگاموں میں ماخوذ جرائم کا پس منظر رکھنے والے افراد کو چین کے حوالے کیا جا سکے گا لیکن اس خبر سے سیاحت اور ہوٹلوں کی صنعت کو بہت زیادہ دھچکا لگنے کا امکان پیدا ہو گیا اور اسی وجہ سے ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز چینی صدر سی جن پنگ پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کا خیال رکھیں اور اس کی خلاف ورزی کا امکان پیدا نہ ہونے دیں ورنہ مجبوراً امریکا کو بھی اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

اس بحران کی ایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ چیف ایگزیکٹیو مس لام نے کہا ہے کہ جزیرے پر جو ایمرجنسی قوانین نافذ کیے گئے تھے ان پر بھی نظرثانی کی جانی چاہیے۔ ان قوانین میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ مظاہرین کے لیے احتجاج کے دوران چہرے پر نقاب پہن لینے کی سختی سے پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس طرح اس بات کی پہچان ممکن نہیں رہتی کہ ہنگاموں کے دوران کس نے تشدد کی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہنگاموں میں زیادہ شدت پیدا ہو گئی جس پر پولیس کو مظاہرین پر فائرنگ کرنا پڑی جس کے نتیجے میں کم از کم دو ٹین ایجر زخمی ہو گئے۔ چہرے پر نقاب ڈالنے کی پابندی ہفتے کو سے شروع کی گئی ہے ۔ مس لام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے ناکام ہونے کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔نقاب پہننے کی خلاف ورزی پر دس سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق جون کے مہینے کے بعد سے 2,363 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جن پر ہنگامہ آرائی کا الزام عائد کیا گیا۔ اس نے مزید کہا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والے ہانگ کانگ میں قانون کے عمل دخل کو بالکل ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔یوں دیکھا جائے تو ہانگ کانگ میں حالات نارمل ہونے کا فی الحال امکانات نہیں ہیں۔

The post ہانگ کانگ کا بحران appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2VuCRYY
Share on Google Plus

About Unknown

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment